تاریخ عالم میں سب سے زیادہ حملے کرنے کے باوجود سعودی عرب ناکام رہا: یحییٰ السریع
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے یمن پر دنیا کی جنگوں کی تاریخ میں سب سے زیادہ فضائی حملے کئے تاہم یمن نےگھٹنے نہیں ٹیکے۔
المیادین ٹی وی کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان جنرل یحیی سریع نے یمن پر سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیتوں کے پانچ سال مکمل ہونے کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جارح سعودی اتحاد نے چودہ مارچ دوہزار بیس تک یمن کے خلاف دولاکھ ستاون ہزار آٹھ سو بیاسی حملے کئے جو دنیا کی جنگی تاریخ میں سب سے زیادہ ہیں۔
یحیی سریع نے کہا کہ یمن جو تمام ملکوں کی نظر میں ایک کمزور ملک تھا، آج ایک مضبوط ملک بن چکا ہے اور اپنی آزادی و خود مختاری کے تحفظ کے لئے مستقبل میں بھی ہر طرح کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انھوں نے اس جنگ میں جارح سعودی اتحاد کو پہنچنے والے نقصانان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ یمن میں سعودی عرب کے دس ہزار جبکہ متحدہ عرب امارات کے بارہ سو چالیس سے زائد فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے، اسکے علاوہ یمن پر جارحیت کی ابتداء سے لے کر اب تک دشمن کے آٹھ ہزار چار سو ستاسی ٹینک ، بکتربند گاڑیوں اور بلڈوزروں کو بھی تباہ کر دیا گیا ۔
انھوں نے کہا کہ یمن کی مسلح افواج نے پانچ ہزار دوسو اٹھتر فوجی کارروائیاں انجام دیں جن میں سے ایک ہزار چھے سو چھیاسی کارروائیاں سن دوہزار انیس میں انجام پائیں۔
جنرل السریع نے جارح دشمن کی کمزوری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے جارح ممالک اسلحے خریدنے کے لئے اربوں ڈالر کا معاہدہ کرنے پر مجبور ہوئے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے ایک جدید ترین میزائلی سسٹم کی تیاری کی بھی خبر دی۔ انہوں نے کہا کہ اس جدید سسٹم کی جلد ہی رونمائی کر دی جائے گی۔ انہوں نے یمن کی سب سے نمایاں فوجی کاروائیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میزائیلی اور ڈرون کاروائیوں میں تھرڈ ڈیفنس، نہم رمضان اور المخاء آپریشنز شامل ہیں۔ انھوں نے یمنی فورسز کی توانائیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہمارے جوانوں نے شاندار فوجی کارروائیاں انجام دیتے ہوئے میدان جنگ میں دشمن کو نئی جنگی صورتحال سے دوچار کیا ہے اور اس کے نتیجے میں نہم ، الجوف ، مآرب ، الصالع اور دیگر سرحدی علاقوں کو آزادی حاصل ہوئی۔
جنرل سریع نے کہا کہ یمن کی مسلح افواج نے دیگر بے مثال فوجی کارروائیاں بھی انجام دی ہیں جن کا اعلان ابھی نہیں کیا ہے اور انھیں مناسب وقت اور حالات میں ظاہر کیا جائے گا۔
چھبیس مارچ دوہزار بیس کو یمن کے خلاف جارح سعودی اتحاد کی مسلط کردہ جنگ کے پانچ سال پورے ہو رہے ہیں- اس عرصے میں جارح سعودی اتحاد نے اگرچہ دسیوں ہزار بے گناہ یمنی شہریوں کو شہید اور زخمی کرنے کے ساتھ یمن کی بنیادی شہری تنصیبات تباہ کردی ہیں، لیکن اس کو اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں ہوسکا ہے جبکہ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس آج ایک تجربہ کار اور آموزدہ فوج میں تبدیل ہوچکی ہے جو جارح سعودی اتحاد پر مسلسل کاری ضرب لگا رہی ہے-