Apr ۰۸, ۲۰۲۰ ۱۷:۵۸ Asia/Tehran
  • عراق، نئے وزیر اعظم کے نام پر اتفاق

عراقی پارلیمنٹ کے اہم سیاسی دھڑوں کے درمیان نئے وزیر اعظم کے نام پر اتفاق ہو گیا ہے۔

میڈیا رپورٹوں میں سرکردہ سیاسی رہنماؤں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ملک کی اہم سیاسی جماعتوں نے ایک دستاویز پر دستخط کیے ہیں جس میں نامزد وزیر اعظم عدنان الزرفی کی جگہ ایک اور سیاسی شخصیت کو ملک کے وزیر اعظم نامزد کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ 
عراق کی الحکمت پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ حسن فدعم نے بتایا ہے کہ اہم پارلیمانی پارٹیوں کا اجلاس الفتح الائنس کے سربراہ ہادی العامری کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا جس میں عدنان الزرفی کی جگہ کسی اور شخص کو وزیر اعظم نامزد کرنے کے معاملہ پر غور کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس اجلاس میں دولت قانون اتحاد، الحکمت پارٹی اور العطا تحریک کے علاوہ بعض دوسری سیاسی جماعتوں اور دھڑوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ حسن فدعم کے مطابق اس اجلاس میں عدنان الزرفی کی جگہ وزارت عظمی کے لیے مصطفی الکاظمی کا نام صدر کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
الفتح اور دولت قانون پارٹی پر مشتمل البنا نامی پارلیمانی دھڑے کے ایک ذریعے نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اہم پارلیمانی جماعتوں نے وزارت عظمی کے لیے مصطفی الکاظمی کے نام پر اتفاق کرلیا ہے۔ 
مذکورہ ذریعے کے مطابق اجلاس میں سید عمار حکیم کی قیادت والی جماعت الحکمت، ہادی العامری کی قیادت والے اتحاد الفتح، نوری مالکی کی قیادت والے اتحاد دولت قانون، محمد الیعقوبی کی قیادت والی پارٹی الفضیلہ اور فالح الفیاض کی قیادت والے اتحاد العقد کے نمائندے شریک تھے۔ ذریعے کا کہنا تھا کہ الصدر تحریک کے رہنما مقتدا الصدر نے کہا ہے کہ اہم سیاسی دھڑوں کے درمیان اتفاق رائے کی صورت میں ان کی جماعت بھی مصطفی الکاظمی کی حمایت کرے گی۔ 
درایں اثنا الصدر تحریک کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ تحریک کے قائد مقتدی صدر نے ایک نشست میں الفتح اتحاد کے سربراہ ہادی العامری  اور دیگر اہم سیاسی دھڑوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔ اس اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ اگر نامزد وزیر اعظم عدنان الزرفی پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام ہوجاتے ہیں تو مصطفی الکاظمی کو نیا وزیر اعظم نامزد کر دیا جائے۔ 
دوسری جانب نامزد وزیر اعظم عدنان الزرفی کی قیادت والے پارلیمانی دھڑے النصر کے رکن فلاح الخفاجی نے مصطفی الکاظمی کو وزیر اعظم نامزد کیے جانے کی خبروں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اہم سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے کی صورت میں عدنان الزرفی حکومت کی تشکیل سے دستبردار ہو جائیں گے۔ 
 ایک اور اطلاع کے مطابق الحکمت پارٹی کے ایک رہنما حمید معلہ نے بھی کہا ہے کہ عدنان الزرفی کو راضی کرنے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے تاہم وہ ابھی تک اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں جانے پر اصرار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ کے اہم سیاسی دھڑے کسی ایک نام پر متفق ہو جاتے ہیں تو پھر عدنان الزرفی سے دستبردار ہونے کی درخواست کی جا سکتی جسے وہ قبول بھی کرلیں گے۔ 
 قابل ذکر ہے کہ عراق کے صدر برہم صالح نے سترہ مارچ کو نجف اشرف کے سابق گورنر عدنان الزرفی کو حکومت بنانے کی دعوت دی تھی۔ عراق کے اہم سیاسی دھڑوں نے صدر کے اس اقدام کو آئین کے منافی قرار دیا تھا۔ عراقی سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ صدر برہم صالح کو آئین کے تحت پارلیمنٹ کے اکثریتی دھڑے کو حکومت بنانے کی دعوت دینا چاہیے تھی۔ 

ٹیگس