کورونا کی آڑ میں صیہونی دہشتگردی میں اضافہ
فلسطینی تنظیموں نے فلسطینی قیدیوں سے یکجہتی کے قومی دن کی مناسبت سے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ فلسطینی عوام اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی مجاہدین کےساتھ کھڑے ہیں اور انہیں ہرگز تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ 17 اپریل کو فلسطین میں یوم اسیر کا نام دیا گیا ہے جس میں صیہونی ٹولے کی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں سے اظہار ہمدردی و یکجہتی کیا جاتا ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے فلسطینی قیدیوں سے یکجہتی کے قومی دن کی مناسبت سے اپنے بیان میں ملکی عوام اور سبھی عرب اور مسلم اقوام سے اپیل کی ہے کہ وہ صیہونی حکومت کی جیلوں میں قید فلسطینیوں سے کھل کر ہمدردی کا اظہار کریں اور ان کی رہائی کی کوششیں تیز کر دیں-
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حماس قیدیوں کے تبادلے کے اپنے اصول پر قائم ہے اور وہ صیہونی حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لئے آج بھی تیار ہے - صیہونی حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لئے حماس کی پیشکش کے باوجود صیہونی حکومت فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے سے مسلسل انکار کررہی ہے-
حماس کے سربراہ نے کہا ہے کہ ان کی تنظیم قیدیوں کے تبادلے کے لئے صیہونی حکومت کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے لئے بھی تیار ہے- اسماعیل ہنیہ نے ایک ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ چار اسرائیلی فوجی اس وقت حماس کے فوجی بازو کی قید میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حماس اپنی شرائط کی بنیاد پر قیدیوں کے تبادلے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے غزہ میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر ایک بار پھر عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کے لئے صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالے ۔
دوسری جانب فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ استقامتی محاذ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں سے ہرگز دستبردار نہیں ہوگا- تحریک جہاد اسلامی نے اپنے بیان میں کہا کہ اس سال فلسطینی قیدیوں سے یکجہتی کے قومی دن کے موقع پر اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں پر اپنے حملے تیز کر دئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک طرف دنیا کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں مشغول ہے تو دوسری طرف موقع سے غلط فائدہ اٹھا کر صیہونی حکومت فلسطینی قیدیوں پر تشدد کر رہی ہے- تحریک جہاد اسلامی نے کہا کہ ہم صیہونی حکومت کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ فلسطینی قیدیوں پر تشدد سے باز آجائے۔ بیان میں آیا ہے کہ فلسطینی قیدیوں کی جان کی سلامتی کی ذمہ داری صیہونی حکومت پر ہے ۔
جہاد اسلامی فلسطینی نے اپنے بیان میں عوام کے حقوق کے دفاع، فلسطینی سرزمین کو آزاد کرانے اور فلسطینی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے لئے اپنی مکمل آمادگی کا اعلان کرتے ہوئے اسے اپنا فرض قرار دیا۔