May ۰۲, ۲۰۲۰ ۱۹:۱۴ Asia/Tehran
  • امریکہ داعش کو شام سے عراق لانے کے درپے

امریکہ نے بڑی تعداد میں داعشی دہشت گردوں کو شام سے عراق منتقل کرنے کی کوشش شروع کردی ہے۔

عراقی کی اسلامی استقامتی تحریک النجبا کے پولیٹیکل بیورو کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ شام سے داعشی دہشت گردوں کی ایک بڑی تعداد عراق منتقل کرنا چاہتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب دنیا کورونا وائرس کے خلاف مہم میں مصروف ہے امریکہ دنیا کے مختلف ملکوں میں موجود اپنے با وردی دہشتگردوں کے ذریعے سرحدوں کو تبدیل کرنے کی سازش اور خطے کے استحکام کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
عراقی کی اسلامی استقامتی تحریک النجبا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ بدستور عراق کو مذہبی اور نسلی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی سازش پر عمل پیرا ہے اور علاقے میں اپنے مقاصد کو آگے بڑھانے کے درپئے ہے۔ النجبا کی سیاسی کونسل کے بیان میں دہشت گردوں کی عراق منتقلی کے تازہ امریکی اقدام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عراق سے ملنے والے شامی سرحدی علاقوں سے داعشی دہشت گردوں کی عراق منتقلی اور کرکوک شہر میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے امریکہ کے ناپاک مقاصد کا بخوبی پتہ دیتے ہیں۔
بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ امریکی غاصبوں کو یہ بات جان لینا چاہیے کہ عراق کا اسلامی استقامتی محاذ ان کی تمام تر سازشوں اور منصوبوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور سرزمین عراق کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنانے کے لیے پوری طرح آمادہ ہے۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ عراق میں تکفیری دہشت گرد  گروہ داعش کے ایک حملے میں عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے چھے جوان شہید ہو گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ حملہ صلاح الدین صوبے کے شہر سامرہ کے شمال میں مکیشفہ علاقے میں کیا گیا۔عراق میں تکفیری گروہ داعش کی با ضابطہ شکست کے بعد اس دہشتگرد گروہ کے عناصر دور دارز علاقوں میں روپوش ہوگئے اور وقفے وقفے سے  عراقی عوام اور سیکورٹی اداروں پر حملے کرتے رہتے ہیں۔ 

ٹیگس