May ۲۴, ۲۰۲۰ ۰۹:۱۹ Asia/Tehran
  • یمن پر سعودی اتحاد کے حملے

جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے اپنے ہی اعلان کردہ جنگ بندی کی خلاف ورزی جاری رکھتے ہوئے یمن کے دو صوبوں "حجه "اور"الحدیده" پر بمباری کی ہے۔

مھر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے صوبہ حجہ کے حرض"، "عبس" اور "میدی" کے رہائشی علاقوں پر بمباری کی ہے۔ ابھی تک ان حملوں میں ہونے والے نقصانات کی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔

جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے صوبہ الحدیدہ پر بھی 51 مرتبہ بمباری کی۔

جارح سعودی اتحاد نے نو اپریل کو یمن میں یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا اور دعوی کیا تھا کہ کورونا کی روک تھام میں مدد کے لئے یمن کے خلاف تمام فضائی، بری اور بحری حملے بند کئے جاتے ہیں اور اگر فریق مقابل اس کا خیرمقدم کرے گا تو جنگ بندی کی مدت میں توسیع بھی کی جا سکتی ہے، لیکن اس نام نہاد جنگ بندی کے اعلان کے فورا بعد ہی جارح سعودی اتحاد نے اپنی یک طرفہ جنگ بندی کو پامال کرنا شروع کر دیا۔

جارح سعودی اتحاد نے 23 اپریل کو بھی اپنے دعوے کے مطابق دو ہفتے کی جنگ بندی کے بعد اعلان کیا تھا کہ جنگ بندی کی اس مدت میں مزید ایک مہینے کی توسیع کی جاتی ہے۔

یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے ہفتے کی رات ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے ملک کو مقابل فریق کی مسلط کردہ ایک ایسی جنگ کا سامنا ہے جو امریکہ کی نگرانی میں اور اسرائیل کے تعاون سے لڑی جا رہی ہے اور یمنی عوام اپنا فرض سمجھتے ہوئے اپنی پوری توانآئی سے اس جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔

المیادین ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق عبدالملک بدرالدین الحوثی نے جنگی محاذوں پر یمنی عوام کی جاری حمایت کی ضرورت پر زور دیا اور جنگی موچوں پر فوجی اہلکاروں کی روانگی جری رہنے کی ضرورت پر تاکید کی۔

انھوں نے اسی طرح اپنے بیان میں یمن میں کورونا وائرس پھیلنے کا ذکر کیا اور اس وبائی مرض کی روک تھام کے لئے مناسب اقدامات عمل میں لائے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔

یمن میں سعودی اتحاد کی جارحیت ایسے حالات میں جاری ہے کہ ماہ مبارک رمضان میں یمن میں کورونا کے پھیلاو کے پیش نظر اقوام متحدہ نے یمن پر حملے روکنے اور انسانی ہمدردی کے ناطے اس ملک کی مدد کرنے کی اپیل کی تھی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے بعض اتحادی ممالک، امریکا اور دیگر ملکوں کی حمایت کے زیر سایہ مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے کر رہے ہیں۔ اس عرصے میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی جبکہ دسیوں لاکھ یمنی بے سر و سامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو ئے ہیں۔

سعودی عرب اپنے تمام تر وحشیانہ حملوں کے باوجود اپنا ایک بھی مقصد اب تک حاصل نہیں کر سکا ہے -

پچھلے چند برسوں کے دوران مکمل زمینی، سمندری اور فضائی محاصرے کے باوجود یمنی فورسز کی دفاعی طاقت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

 

 

ٹیگس