طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں: عبداللہ عبداللہ
افغانستان کی اعلی مصالحتی کونسل کے سربراہ نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے۔
کابل میں ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے اعلی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ کا کہنا تھا افغانستان کی حکومت طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ عید الفطر کے موقع پر تین روزہ جنگ بندی نے امن مذاکرات کے آغاز کے لیے مناسب ماحول فراہم کر دیا ہے۔
اعلی مصالحتی کونسل کے سربراہ نے کہا کہ انہیں توقع ہے خطے کے ممالک بھی امن کے عمل میں تعاون کریں گے کیونکہ افغانستان کا امن خطے کے تمام ملکوں کے مفاد میں ہے۔ عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ افغانستان کی اعلی مصالحتی کونسل کی رہبر کمیٹی اور جنرل باڈی کے ارکان کا اعلان آئندہ ہفتے کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اعلی مصالحتی کونسل نے افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کا پختہ عزم کر رکھا ہے اور اس سلسلے میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گی۔
قابل ذکر ہے کہ افغانستان کے صدارتی انتخابات کے دو قریبی حریفوں، محمد اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ نے انتخابی نتائج کے بارے میں کئی ماہ تک جاری رہنے والی کشیدگی کے بعد گزشتہ دنوں اقتدار کی ساجھے داری کے سمجھوتے پر دستخط کیے تھے۔ اس سمجھوتے کے تحت اشرف غنی بدستور افغانستان کے صدر باقی رہیں گے جبکہ عبداللہ عبداللہ اعلی مصالحتی کونسل کے سربراہ ہونے کے علاوہ کابینہ کے پچاس فی صد ارکان کا تعین کرنے کے بھی مجاز ہوں گے۔
افغانستان کے صدارتی انتخابات گزشتہ سال ستمبر میں منعقد ہوئے تھے، تاہم عبداللہ عبداللہ نے الیکشن کمیشن کے جاری کردہ انتخابی نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ افغانستان کے الیکشن کمیشن نے صدر اشرف غنی کو انتخابات میں کامیاب قرار دیا تھا اور عبداللہ عبداللہ دوسرے نمبر پر رہے تھے۔