یمن پر سعودی اتحاد کے 24 گھنٹوں میں 72 حملے
جارح سعودی اتحاد نے یمن کے صوبے الحدیدہ پر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 72 بار حملے کر کے جنگ بندی کی ایک بار پھر خلاف ورزی کی۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے مختلف علاقوں منجملہ صعدہ اور مآرب کے بعض علاقوں پر جارح سعودی عرب کے جنگی طیاروں کے حملے میں رہائشی مکانوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔
یمن کی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبہ الحدیدہ کے حی الزھور علاقے میں جارح سعودی اتحاد اسٹاک ہوم سمجھوتے کی مخالفت کرتے ہوئے بے گناہ یمنی عوام کا خون بہانے پر مصر ہے۔ یمن کی وزارت صحت نے عوام کے خلاف سعودی اتحاد کے جرائم کی تکرار روکنے کے لئے انسانی حقوق اور عالمی اداروں کی مداخلت کا مطالبہ کیا۔
جارح سعودی عرب کے توپخانوں نے بھی صوبہ الحدیدہ کے حی الزھور علاقے کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں چار یمنی شہید اور سولہ زخمی ہو گئے۔ المسیرہ ٹی وی کے مطابق جارح سعودی اتحاد اور اس کے ایجنٹوں نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران مغربی یمن میں واقع صوبہ الحدیدہ میں بہتر بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد نے صوبہ الحدیدہ کے الجاح اور الفازہ علاقوں پر تین بار جاسوسی پروازیں انجام دے کر پچاس بار فائرنگ کر کے جنگ بندی کے سمجھوتے کی خلاف ورزی کی ہے۔
درایں اثنا یمن کی تحریک انصار اللہ کی قیدیوں سے متعلق کمیٹی کے سربراہ عبد القادر المرتضی نے منصور ہادی کی مستعفی حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے پر عمل درآمد پر زور دیا۔ قیدیوں سے متعلق انصاراللہ کی کمیٹی کے سربراہ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ کورونا وائرس پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر قیدیوں کی صحت و سیکورٹی کے مدنظر ان کا تبادلہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی اتحاد کی جانب سے اقوام متحدہ کے ذریعے پیش کئے جانے والے منصوبے پر دستخط کی مخالفت کے باعث سمجھوتے میں تاخیر ہو رہی ہے۔
اقوام متحدہ اور عالمی ریڈکراس نے سولہ فروری دو ہزار بیس کو انصار اللہ اور منصور ہادی کی مستعفی حکومت کے قیدیوں کے تبادلے کی غرض سے ہونے والے تیسرے اجلاس میں اعلان کیا تھا کہ فریقین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں ایک تفصیلی پروگرام پر اتفاق ہو گیا ہے۔