Jun ۰۳, ۲۰۲۰ ۲۳:۱۴ Asia/Tehran
  • ریاض کانفرنس کے شرکاء مجرموں کے جھانسے میں نہ آئیں: تحریک انصار اللہ

جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے مختلف علاقوں منجملہ صعدہ، مآرب، حجہ اور الجوف پر وحشیانہ بمباری کی ہے۔

یمن کے المسیرہ ٹی وی نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے صرواح کے علاقے نجد العتق پر آٹھ بار، مدغل الجدعان پر چھے بار اور صوبہ مآرب کے مجرز علاقے پر دو بار بمباری کی۔

صوبہ صعدہ کےالفرع علاقے پر چار ، صوبہ حجہ کے علاقے حیران پر تین، صوبہ الجوف کے المطمہ پر دو اور خب و الشعف پر ایک بار بمباری کی۔ ابھی تک ان حملوں میں کسی طرح کے جانی اور مالی نقصان کی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے۔

دوسری جانب تحریک انصاراللہ کے ترجمان نے یمن کے لئے امداد اکٹھا کرنے کے دعوے کے ساتھ منعقد ہونے والی ریاض کانفرنس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جارح ممالک، یمن کی مدد کے بہانے بھیک مانگ رہے ہیں۔

تحریک انصار اللہ کے ترجمان محمد عبد السلام نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ جارح سعودی اتحاد جو یمن کے محاصرے اور اس پر جارحیت کے باعث سیاسی و اخلاقی لحاظ سے دیوالیہ ہو چکا ہے، ریاض کانفرنس طلب کر کے یہ ظاہر کرنا چاہتا ہے کہ ان کا مقصد یمن کے عوام کی مدد کرنا ہے۔

تحریک انصارللہ کے ترجمان نے یمن کے لئے ریاض کانفرنس میں شرکت کرنے والے ممالک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس میں شرکت کرنے والوں کو مجرموں کے پروپیگنڈوں کے جانھسے میں نہیں آنا چاہئے اور جو بھی ملک یمن کی مدد کرنا چاہتا ہے اسے چاہئے کہ محاصرہ ختم کر کے اور حملے رکوانے میں  یمن کی مدد کرے۔

یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے بھی اعلان کیا ہے کہ بحرانِ یمن کا راہ حل صرف حملے روکنا اور محاصرہ ختم کرنا ہے اور ایک ناکام کانفرنس کے ذریعے حقائق پر پردہ نہیں ڈالا جا سکتا۔

سعودی عرب، امریکہ متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر مسلسل حملے کرنے کے علاوہ اس ملک کا زمینی، بحری اور فضائی محاصرہ کئے ہوئے ہے۔

یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جنگ افروزی کے نتیجے میں اب تک سولہ ہزار سے زیادہ یمنی شہید، دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں افراد در بدر اور بے گھر ہو چکے ہیں۔

سعودی عرب کی فوجی جارحیت کے باعث غریب عرب ملک یمن کو غذا اور دوا کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ یمن کے عوام کی بھرپور استقامت کے باعث سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کو اب تک اپنا کوئی مقصد حاصل نہیں ہوا ہے۔

ٹیگس