بیت المقدس میں صیہونیت مخالف مظاہرے
درجنوں فلسطینیوں نے بیت المقدس کے مرکزی علاقے میں صیہونی فوجیوں کے تشدد آمیز رویے کے خلاف مظاہرے کیے ہیں۔ دوسری جانب قطر اور اردن نے غرب اردن کے الحاق کے فیصلے کی بابت صیہونی حکام کو سخت خبردار کیا ہے۔
ہمارے نمائندے کے مطابق درجنوں فلسطینی، مقبوضہ بیت المقدس کے مرکزی علاقے کی سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے صیہونی دہشتگردوں کے ہاتھوں ذہنی طور پر معذور فلسطینی کے قتل کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں فلسطین کے پرچم اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور وہ نعرے لگا کر صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں ذہنی توازن سے محروم فلسطینی نوجوان کے قتل کی مذمت کر رہے تھے۔
اس درمیان غاصب صیہونی دہشتگردوں نے پرامن مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں پر لاٹھی چارج کر کے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور متعدد کو گرفتار بھی کر لیا۔ ہمارے نمائندے کا کہنا ہے کہ صہیونی فوجیوں نے گزشتہ دنوں ایاد الحلاق نامی ایک ذہنی معذور فلسطینی نوجوان کو قدیم بیت المقدس کے علاقے باب الاسباط کے قریب گولی مار کر شہید کر دیا تھا۔
صہیونیوں کے اس مجرمانہ فعل کے بعد، پچھلے کئی روز سے مقبوضہ بیت المقدس میں مسلسل مظاہرے کیے جارہے ہیں اور فلسطینیوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
ادھر فلسطین کی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت نے اپنے دہشتگردوں کو فلسطینیوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے اور فلسطینی نوجوانوں کا تواتر کے ساتھ قتل صیہونی حکومت کے نسل پرستانہ اور متعصبانہ اقدامات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
دوسری جانب قطر اور اردن نے غرب اردن کے بعض علاقوں کے اسرائیل میں انضمام کے فیصلے کی بابت صیہونی حکام کو سخت خبردار کیا ہے۔ قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبد الرحمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کا ملک غرب اردن کے مزید علاقوں کو اسرائیل میں ضم کیے جانے کے فیصلے کو مسترد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس فیصلے کی شدید مخالفت اور فلسطینی عوام کی حمایت کرتے ہیں۔
اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے بھی غرب اردن کے الحاق کے منصوبے کے بارے یمں اسرائیل کو ایک بار پھر خبردار کیا ہے۔ ایمن الصفدی کا کہنا تھا کہ غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کیے جانے کی صورت میں ان کا ملک خاموش نہیں رہے گا اور تل ابیب کو اس اقدام کا جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ عالمی قوانین اور ضابطوں کے تحت اسرائیل کو غرب اردن پر قبضے کی کوششوں سے باز رکھنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔