خود کش کارروائی سے پہلے ہی افغان بچہ پولیس کے سامنے تسلیم
ایک افغان بچے نے خود کش دھماکا کرنے سے پہلے ہی خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔
افغان نیوز ایجنسی آوا کی رپورٹ کے مطابق قندوز کے پولیس ترجمان ہجرت اللہ اکبری نے بتایا ہے کہ اس تیرہ سال بچے کا نام سید مختار ہے جسے طالبان نے صوبہ قندوز کے چہار درہ ضلع میں دہشتگردانہ کارروائی کے لئے بھیجا تھا تاہم اس نے کارروائی سے پہلے ہی خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔ ہجرت اللہ اکبری نے مزید کہا کہ پانچ سال پہلے طالبان نے اس بچے کے گھر میں گھس کر اس کے ماں باپ کو قتل کر دیا تھا اور اس کے دو بھائیوں اور دو بہنوں کو اپنے ساتھ لے گئے تھے اور سید مختار کو دہشتگردانہ حملے کے لئے تیار کیا تھا۔
دوسری جانب صوبہ ننگرہار کے گورنرہاؤس کے ترجمان عطاء اللہ خوگیانی نے اعلان کیا ہے کہ حقانی دہشتگرد گروہ کے ایک سرغنہ خالد کو تورخم بارڈر پر گرفتار کر لیا گیا ہے ۔عطاء اللہ خوگیانی کا کہنا ہے کہ حقانی گروہ کے اس سرغنے کو سیکورٹی اہلکاروں نے اس وقت گرفتار کیا جب وہ دہشتگردانہ کارروائی کے لئے پاکستان سے افغانستان میں داخل ہوا تھا۔ عطاء اللہ خوگیانی نے کہا کہ خالد نے ابتدائی تفتیش کے دوران اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔