Jun ۲۶, ۲۰۲۰ ۲۰:۱۳ Asia/Tehran
  • جارح سعودی اتحاد کے حملے میں پانچ یمنی شہید

یمن کے صوبہ البیضاء کے ایک علاقے پر جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کے حملے میں کئی یمنی شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔

المسیرہ ٹیلی ویژن چینل کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے جمعے کی صبح یمن کے صوبہ البیضاء کے ردمان اور قانیہ علاقوں پر بمباری کی جس میں پانچ یمنی شہری شہید ہو گئے۔ یمن کے ایک فوجی ذریعے کا کہنا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے جمعے کی صبح یمن کے مختلف علاقوں پر 24 بار بمباری کی ہے۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی السریع نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران یمن کے نہتے عوام پر چار سو سے زیادہ بار فضائی حملے کئے ہیں۔ ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے کہا کہ جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران مآرب، الجوف، عمران، صعدہ، حجہ اور البیضاء صوبوں پر چار سو سے زائد بار بمباری کی ہے۔

اس درمیان انقلاب یمن کی اعلی کمیٹی کے سربراہ نے یمنی عوام کے قتل عام میں برطانیہ کو امریکہ کا شریک کار قرار دیا۔ یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے اپنے ٹوئٹ میں صنعا میں برطانوی سفیر کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ ، یمن پر جارحیت کرنے والے ممالک کی حمایت کر رہا ہے۔ انقلاب یمن کی اعلی کمیٹی کے سربراہ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ صافر آئل ٹینکر کے سلسلے میں انصاراللہ پر کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی کہا کہ جارح ممالک کی جانب سے یمن کے اقتصادی اور ماحولیاتی محاصرے کا براہ راست اثر یمنی  عوام پر پڑ رہا ہے ۔

یمن میں برطانوی سفیر مائکل آرون نے صافر آ‏ئل ٹینکر سے تیل رسنے اور اطراف کے ماحولیات کے آلودہ ہونے کا ذمہ دار انصارللہ کو قرار دیا تھا ۔ قدیمی اور فرسودہ آئل ٹینکر صافر چار سال سے مغربی یمن کے صوبہ الحدیدہ کے ساحل کے قریب لنگرانداز ہے جس سے تیل رس رہا ہے اور اس کی وجہ سے ماحولیات کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے تاہم جارح سعودی عرب، انصاراللہ کو تیل کے حامل اس آئل ٹینکر کو تعمیر کرنے کی اجازت نہیں دے رہا ہے۔

ٹیگس