Jul ۰۳, ۲۰۲۰ ۱۱:۰۱ Asia/Tehran
  • شامی فوج، امریکی کانوائے کی راہ میں رکاوٹ بن گئی

شام کے شمال مشرقی علاقے الحسکہ کے عوام نے امریکی کانوائے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں جس کی وجہ سے امریکہ کے دہشتگرد فوجی پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہو گئے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی آج جمعہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوجی کانوائے الحسکہ کے دیہی علاقے الدرداره اور تل تمر کے مابین پل کو عبور کرنا چاہتا تھا تاہم شامی فورسز کی ممانعت کی وجہ سے امریکی فورسز پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوئیں۔

شام کے صوبے الحسکہ کے خربه عمو علاقے کے مکینوں نے بھی جمعرات کے روز امریکی کانوائے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں،انہوں نے شام کے پرچم اور صدر بشار اسد کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور امریکہ مخالف نعرے لگاتے ہوئے شام کی سرزمین پر غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی پر اپنی نفرت و بیزاری کا اعلان کیا۔

 اس سے قبل بھی کئی بار شام کے شمال مشرقی علاقوں کے عوام نے امریکی کانوائے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی تھیں۔

واضح رہے کہ امریکہ کئی مرتبہ عراق کے راستے شام میں بھاری ہتھیار اور جنگی ساز وسامان لا چکا ہے۔

یاد رہے کہ شام میں دو ہزار گیارہ میں امریکا اور اس کے یورپی اتحادیوں نیز سعودی عرب سمیت بعض مغربی ایشیا کے ملکوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ شام میں داخل ہو گئے تھے جس کے بعد وہاں بحران کا آغاز ہوا تھا ۔ شام میں دہشت گردوں کو داخل کرنے کا مقصد شام کی حکومت کو گراکے علاقے میں طاقت کا توازن اسرائیل کے حق میں تبدیل کرنا تھا ۔ مگر شام کی فوج نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کے تیار کردہ خطرناک ترین دہشت گرد گروہ داعش کا ایران کی فوجی مشاورت نیز استقامتی محاذ اور روس کے تعاون سے خاتمہ  کر دیا ۔

شامی فوج نے داعش کے خاتمے کے بعد امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دیگر دہشت گرد گروہوں کے خلاف بھی کامیاب آپریشن انجام دیئے لیکن اس آپریشن میں شامی فوج کو امریکا کے ساتھ ترک فوج کی شر پسندانہ مداخلت سے بھی روبرو ہونا پڑ رہا ہے۔

ٹیگس