جنرل سلیمانی کا قتل بین الاقوامی قوانین کے خلاف تھا: اقوام متحدہ کی رپورٹر
اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر نے شہید قاسم سلیمانی کو قتل کرنے کے امریکی جرم کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر ایگنِس کیلامارڈ نے منگل کو رائٹر نیوز ایجنسی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ممالک کو، فوجی ڈرون طیاروں کے ذریعے ٹارگٹ کلنگ کے بارے میں جوابدہ بنایا جائے اور اس سلسلے میں قانون وضع کیا جائے۔
ایگنِس کیلامارڈ نے کہا کہ امریکہ نے تین جنوری کو ڈرون حملے کے ذریعے جنرل سلیمانی کو قتل کر کے اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اپنے اس دعوے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا کہ جنرل قاسم سلیمانی مستقبل قریب میں کوئی خطرہ تھے۔
کیلامارڈ نے جمعرات کو اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک رپورٹ پیش کی تھی۔ اقوام متحدہ کی رپورٹر نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے معاملے میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ کسی حکومت نے اپنے دفاع کے حق کو، ایک تیسرے ملک میں حکومتی عہدیدار پر حملے کا جواز بنایا ہے اور یہ غیر قانونی ہے۔
خیال رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی تین جنوری کو حکومتِ عراق کی دعوت پر بغداد پہنچے تھے کہ امریکی دہشتگردوں نے ایک بزدلانہ حملے میں بغداد ایئرپورٹ کے باہر جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی رضاکار فورس کے نائب سربراہ جنرل ابومہدی المہندس کو ان کے آٹھ ساتھیوں سمیت شہید کر دیا تھا۔
اس واقعے کے بعد امریکی وزارت جنگ نے یہ اعتراف کیا تھا کہ اس کے دہشتگردوں نے براہ راست امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم سے جنرل قاسم سلیمانی کو نشانہ بنایا ہے۔