لبنان کے داخلی امور میں سعودی عرب کی مداخلت
سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے ایک مداخلت پسندانہ بیان میں، بیروت میں ہوئے دھماکے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
فیصل بن فرحان نے لبنانی عوام کی مدد اور حمایت کے سلسلے میں ایک بین الاقوامی کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیروت بندرگاہ میں ہونے والے دھماکے کی شفاف اور آزاد تحقیقات کیے جانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب ان اولین ملکوں میں سے ایک ہے جنھوں نے لبنان کے لیے امداد ارسال کی تھی۔
واضح رہے کہ فرانس کے صدر کی تجویز پر لبنان کے عوام کی مدد کے لیے یہ کانفرنس منعقد ہوئي ہے۔ سعودی عرب کے میڈیا نے بھی صیہونی میڈیا کی آواز سے آواز ملاتے ہوئے لبنان کی حکومت اور حزب اللہ کو بیروت کی بندرگاہ میں ہونے والے دھماکے کا ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کی ہے۔
منگل کے روز ہوئے اس دھماکے میں اب تک ڈیڑھ سو سے زیادہ افراد جاں بحق اور چھے ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ اس دھماکے کے سلسلے میں تقریبا بیس افراد کو گرفتار کیا گيا ہے جن میں موجودہ اور سابق عہدیدار شامل ہیں۔