حسان دیاب استعفے کے بعد لبنان کے عبوری وزیر اعظم بن گئے
لبنان کے صدر نے مستعفی ہونے والے وزیر اعظم کو عبوری وزیر اعظم نامزد کر دیا ہے۔
تسنیم خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے صدر میشل عون نے گزشتہ شب مستعفی ہونے والے وزیر اعظم حسان دیاب کو عبوری وزیر اعظم نامزد کردیا ہے۔
واضح رہے کہ لبنان کے وزیراعظم حسان دیاب نے کل پیر کی شام صدر میشل عون سے ملاقات کر کے اپنا استعفی انہیں پیش کر دیا تھا۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ وزیر اعظم کا استعفی آئین کے مطابق ہے تاہم اس معاملے میں بیرونی دباؤ کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔
اس بات سے قطع نظر کہ نئی حکومت کب تشکیل پائے گی اور کیا یہ حکومت، قومی اتحاد کی حکومت کا مصداق بن پائے گی؟ ایسا لگتا ہے کہ نئی حکومت کی سب سے اہم ذمہ داری، بیروت بندرگاہ میں ہونے والے دھماکے سے پیدا ہونے والے حالات سے نمٹنا اور ملک کے دشوار معاشی حالات کو بہتر بنانا ہے۔
بیروت کی سڑکوں پر، وزیر اعظم کے استعفے کے اعلان کے باوجود بدستور بدامنی ہے۔
گزشتہ دنوں بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکوں اور قومی سانحے کے بعد وزیراعظم حسان دیاب کی کابینہ کے چار وزیروں نے یکے بعد دیگرے اپنے عہدوں سے استعفی دے دیا تھا۔
منگل کی شام لبنان کے دارالحکومت بیروت کی بندرگاہ پر آتش گیر مواد کے ایک گودام میں آگ لگنے کے بعد ایمونیم نائٹریٹ کے ایک بڑے ذخیرے میں دھماکے ہوئے تھے جن کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی تھی۔ لبنان کی وزارت صحت کے مطابق سانحہ بیروت میں مرنے والوں کی تعداد دو سو کے قریب اور زخمیوں کی تعداد چھے ہزار سے زائد بتائی جاتی ہے۔