عراق میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کی وجہ
عراقی پارلیمنٹ میں الفتح الائنس کے نمائندے نے کہا ہے کہ عراق میں امریکی فوجیوں کی تعداد اس لئے کم ہوئی ہے کہ انہیں مقاومتی فورسز کی جانب سے حملے کا خوف لاحق ہو گیا ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ میں الفتح الائنس کے نمائندے فاضل جابر نے آج بروز پیرکہا کہ عراقی پارلیمنٹ نے امریکی فوجیوں کے انخلا کی قرارداد پاس کی ہے اس لئے امریکہ کے دہشتگرد فوجیوں کو عراق سے نکلنا ہی ہو گا۔
دوسری جانب الفتح الائنس کے ترجمان احمد الاسدی نے بھی کہا ہے کہ ہم عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کے مخالف ہیں اور ہم نے بارہا اس کا واضح طور پر اعلان بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ تین جنوری کو بغداد ہوائی اڈے کے قریب امریکی دہشتگردوں کے حملے میں ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس کی شہادت کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے پانچ جنوری کو عراق سے امریکی فوج کے انخلا کا بل واضح اکثریت سے پاس کیا تھا-
عراقی پارلیمنٹ سے امریکی دہشتگردوں کے انخلا کا بل پاس ہونے کے بعد بہت سے عراقی حکام اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ امریکی فوج کو جلد سے جلد عراق سے نکل جانا چاہئے۔