Sep ۲۲, ۲۰۲۰ ۱۰:۴۵ Asia/Tehran
  • امریکہ کے لئے سعودی عرب دودھیا گائے تو عرب امارات دودھیہ بکری ہے: سربراہِ انصار اللہ

یمن کی عوامی اور مزاحمتی تحریک انصاراللہ کے سیکریٹری جنرل نے یمن کے انقلاب کی سالگرہ کے حوالے سے یمنی قوم سے خطاب کرتے ہوئے یمن کے معاملات میں امریکہ کی بڑھتی مداخلت پر کڑی نکتہ چینی کی۔

المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق سید عبدالملک الحوثی نے 21 ستمبر 2014 میں یمن میں عوامی انقلاب کے حوالے سے اپنے خطاب میں کہا کہ اس انقلاب کا مقصد یمن کی آزادی و استقلال تھا۔

انہوں نے آزادی اور خود مختاری کو انقلاب کا اعلیٰ ترین ہدف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان اہداف سے قبل یمنی عوام استعمار کی سازشوں اور پسماندگی میں گھر کر زندگی گزارنے پر مجبور تھے۔ 

 انصاراللہ کے سیکریٹری جنرل نے اپنے خطاب میں یمن کے اندر بڑھتی امریکی مداخلت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکام اس خیال میں تھے کہ یمن کے عوام امریکی مداخلتوں اور اپنی آزادی اور خود مختاری کا دفاع نہیں کر سکیں گے۔

انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں

عبدالملک الحوثی نے کہا کہ اگر سعودی عرب، امریکہ کے لئے دودھ دینے والی گائے ہے تو متحدہ عرب امارات اس کے لئے دودھ دینے والی بکری ہے، سعودی عرب، امارات اور بحرین کے تمام اقدامات نہ صرف امریکہ و اسرائیل کے مفاد میں ہیں بلکہ خود ان کیلئے بھی سیاسی اور اسٹریٹیجک غلطی ہیں۔

دریں اثنا جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے اپنے روزانہ کے معمول کو جاری رکھتے ہوئے یمن کے صوبے مآرب کے علاقے مجزر پر بمباری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جارح سعودی جنگی طیاروں کی جانب سے مجزر پر بمباری کے بعد کئی دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔ سعودی جنگی طیاروں نے اسی طرح صوبہ الجوف، صوبہ مآرب اور البیضاء کو بھی جارح نشانہ بنایا۔

سعودی عرب امریکہ ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مددسے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر جارحانہ حملوں کے ساتھ ہی اس ملک کا بری، بحری اور فضائی محاصرہ کئے ہوئے ہے۔

ٹیگس