ترک صدر کا فرانس کے اسلاموفوبیا پر بڑا حملہ
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے فرانسیسی ہم منصب امانوئیل میکرون پر اسلاموفوبیا پھیلانے اور لاکھوں مسلمانوں کے ساتھ برا سلوک کرنے کے الزامات عائد کئے ہیں۔
اردوغان کا یہ بیان فرانسیسی حکومت کی جانب سے پیرس میں واقع ایک مسجد کو بند کئے جانے کے حکم کے بعد سامنے آیا ہے۔
ترک صدر نے سنیچر کو ترکی کی حکمراں جماعت کے اجلاس میں کہا کہ میکرون کو اسلام اور مسلمانوں سے کیا مسئلہ ہے؟
انہوں نے کہا کہ ایک ایسے سربراہ مملکت کے بارے میں کیا کہا جا سکتا ہے جو مذہبی آزادی کو نہیں سمجھتا اور اپنے ہی ملک کے اقلیتوں کے ساتھ ایسا برا سلوک کر رہا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے ایسے شخص کو اپنے دماغ کا علاج کرانا چاہئے۔
واضح رہے کہ فرانس کے صدر کافی عرصے سے اسلام اور مسلمانوں کو فرانس کی مغرب ثقافت کے لئے خطرہ قرار دے رہے ہیں اور انہوں نے مسلمانوں پر کئی طرح کی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
اکتوبر کے آغاز میں بھی میکرون نے دعوی کیا تھا کہ انتہا پسندی کی وجہ سے اسلام نہ صرف فرانس میں بلکہ پوری دنیا میں بحران کا شکار ہے۔