Dec ۲۱, ۲۰۲۰ ۰۷:۴۱ Asia/Tehran
  • ترک صدر کی توہین کے الزام میں سیکڑوں کو سزا

ترکی میں صدر رجب طیب اردوغان کی توہین کرنے کے الزام میں سیکڑوں نوجوانوں کے خلاف مقمات درج کئے جا چکے ہیں۔

فارس نیوز کے مطابق ترکی کے محکمہ انصاف کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رجب طیب اردوغان کے چھے سالہ دور صدارت میں کم از کم نو سو تین بچوں اور نوجوانوں کے خلاف صدر کی توہین کے مقدمات درج کئے جا چکے ہیں جن میں سے سے دوسو چوسٹھ بچے ایسے ہیں جنکی عمر ۱۲ سے ۱۴ برس کے درمیان بتائی جاتی ہے۔

ترک وزارت انصاف کے اعداد و شمار یہ بتاتے ہیں کہ رجب طیب اردوغان کے چھے سالہ دور صدارت کے دوران انکی توہین کے الزام میں ایک لاکھ اٹھائیس ہزار آٹھ سو بہتر افراد سے پوچھ تاچھ کی گئی ہے۔ ترکی کی عدالتوں میں صرف دوہزار انیس کے دوران صدر اردوغان کی توہین کے سلسلے میں چھتیس ہزار سے زائد کیسز کی سنوائی کی گئی ہے۔

ترکی میں قانون کے مطابق صدر کی توہین کرنے والے کو ایک سال سے چار سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ اعداد و شمار یہ بتاتے ہیں کہ اب تک مجموعی طور پر نو ہزار پانچ سو چھپن افراد کو سوشل میڈیا پر صدر اردوغان کے خلاف پوسٹ شیئر کرنے کے جرم میں سزا سنائی جا چکی ہے۔ ان افراد میں سے سات کی عمر ۱۸ سال سے کم تھی۔مذکورہ سزایافتہ افراد میں دوسو چونتیس غیرملکی بھی بتائے جاتے ہیں۔

دوہزار سولہ میں صدر کی توہین پر سزا کا مستحق قرار دینے والے قانون کو ختم کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی جسے یہ کہہ کر مسترد کر دیا گیا کہ یہ قانون ملکی تحفظ اور نظم و ضبط کے لئے ضروری ہے۔

ٹیگس