Dec ۲۱, ۲۰۲۰ ۱۸:۵۰ Asia/Tehran
  • عراق، گرین زور پر راکٹ حملے کے بعد عراقی حکام کا رد عمل

عراق کی سیاسی جماعتوں، تنظیموں اور شخصیتوں نے علیحدہ علیحدہ بیان جاری کر کے بغداد کے الخضراء علاقے پر راکٹ حملوں کی مذمت کی ہے۔

المعلومہ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق عراق کی مسلح افواج کے ترجمان جنرل یحیی رسول نے پیر کو ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا ہے کہ جرائم پیشہ گروہوں نے ایک بار پھر بغداد کے الخضراء علاقے کے رہائشی علاقوں اور تنصیبات کو راکٹ حملوں کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں رہائشی عمارتوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

جنرل یحیی رسول نے کہا کہ اس طرح کے مجرمانہ اقدامات سے عام شہریوں اور ان کی سیکورٹی خطرے میں پڑ جاتی ہے، عراقی اقتدار اعلی کمزور اور سیکورٹی درہم برہم ہو جاتی ہے۔

عراقی پارلیمنٹ میں الفتح الائنس کے سربراہ ہادی العامری نے بھی ایک بیان میں حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی بمباری چاہے وہ جس بہانے سے بھی کی جائے بلا جواز ہے۔

عراق کی الحکمہ پارٹی کے سربراہ سید عمار الحکیم نے بھی اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ سفارتی مراکز کو نشانہ بنانے سے عراق کی حیثیت اور ساکھ مشکوک ہو جائے گی، اس پر سوال کھڑے ہوں گے اور عالمی رائے عامہ میں بدگمانی پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حملوں سے اطراف میں رہنے والے علاقوں کے شہریوں کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہوتا ہے۔

صدر گروہ کے رہنما مقتدی صدر نے بھی بغداد کے گرین زون پر کئے جانے والے حالیہ حملے کے ردعمل میں عراقی پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک سے غاصبانہ قبضہ ختم اور داخلی امور میں مداخلت کا سلسلہ بند کرنے کے حوالے سے امریکی سفارت خانے کے ساتھ مذاکرات کرے تاکہ ملک کا امن و امان اور سیکورٹی محفوظ رہے۔

عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی سے وابستہ اسلامی استقامی گروہ کتائب حزب اللہ نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ موجودہ حالت میں شر اور برائی کے سفارت خانے پر گولہ باری ایک غیر کنٹرول شدہ اور غیر منظم اقدام ہے اور ذمہ دار حکام کو اس حملے کے عناصر کو گرفتار کرنا چاہئے۔

قابل ذکر ہے کہ عراق کے سیکورٹی انفارمیشن سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ بغداد کے الخضراء علاقے پر آٹھ راکٹ فائر کئے گئے ہیں جس سے القادسیہ علاقے کے رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔

ٹیگس