عراقی صدر اور حشد الشعبی کے کمانڈر کی ملاقات
عراق کے صدر نے کہا ہے کہ امریکہ عراق کے اقتدار اعلی کا احترام کرے اور اسکے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے۔
برہم صالح اور فالح الفیاض کے درمیان یہ آن لائن ملاقات امریکہ کی جانب سے عراق کی عوامی رضاکار فورس کے سربراہ کو بلیک لسٹ کیے جانے کے محض دو روز بعد ہوئی ہے۔ عراقی ایوان صدر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق اس ملاقات میں صدر برہم صالح اور عوامی رضاکار فورس کے سربراہ فالح الفیاض نے ملک کی سلامتی کی صورتحال، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حکومت اور سیکورٹی اداروں کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کی راہوں کا جائزہ لیا اور ملکی اقتدار اعلی کے احترام پر زور دیتے ہوئے اندرونی معاملات میں ہر قسم کے مداخلت کو سختی کے ساتھ مسترد کر دیا۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی محکمۂ خزانہ نے جمعے کے روز جاری کیے جانے والے ایک بیان میں عراق کی عوامی رضاکار فورس کے سربراہ فالح الفیاض کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ مذکورہ عراقی عہدیدار کے خلاف پابندیاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے باعث لگائی گئی ہیں۔ امریکہ کے اس اقدام پر حکومت عراق اور اس ملک کے سیاسی رہنماؤں نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
عراقی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسے ملک کے قانونی سیکورٹی ادارے کے سربراہ کو امریکہ کی جانب سے بلیک لسٹ کیے جانے پر تعجب ہوا ہے اور یہ کہ واشنگٹن کا یہ فیصلہ ہرگز قابل قبول نہیں۔
عراق کی مجلس اعلائے اسلامی کے سربراہ شیخ ہمام حمودی نے بھی ایک بیان جاری کرکے، عوامی رضاکار فورس کے سربراہ فالح الفیاض کو امریکہ کی جانب سے بلیک لسٹ کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی محکمۂ خزانہ کا یہ فیصلہ عراق کے اقتدار اعلی کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اس کا مقصد ہمارے ملک کے قانونی اداروں کو نشانہ بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:
امریکہ نے الحشد الشعبی کے سربراہ پر پابندی لگائي
فالح الفیاض پر پابندی لگانے کی اصل وجہ؟
استقامتی محاذ کے کمانڈروں کی شہادت کا انتقام امریکی فوج کا انخلا ہے: الحشد الشعبی