اسرائیل کورونا ویکسین کے ذریعے فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے کے درپے
خود ساختہ صیہونی ریاست کی نام نہاد پارلیمنٹ کینیسٹ میں خارجہ اور سکیورٹی کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ جب تک فلسطینی مزاحمتی گروہ دو صیہونی قیدیوں کو رہا نہیں کر دیتے اُس وقت تک غزہ میں کورونا ویکسین کے پہنچنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
رای الیوم الیکٹرانک روزنامہ نے یدیعوت احارونوت نامی صیہونی ویب سائٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ مذکورہ کمیشن کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جب تک غزہ میں سرگرم مزاحمتی قوتیں دو صیہونی قیدیوں کو آزاد نہیں کر دیتیں، اُس وقت انہیں کورونا ویکسین فراہم کرنے نہیں دیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق صیہونیوں کے سکیورٹی اور خارجہ کمیشن میں موضوع گفتگو قرار پانے والے بعض حساس مسائل کے پیش نظر کمیشن کے عرب ارکان اجلاس میں حاضر نہیں تھے۔
بتایا جا رہا ہے کہ اس اجلاس میں غزہ میں قید دو باوردی صیہونی دہشتگردوں کے متعلقین بھی موجود تھے جنہوں نے کمیشن کے اراکین سے مطالبہ کیا کہ وہ ان قیدیوں کی رہائی تک کسی قسم کے طبی وسائل کو غزہ پہونچنے کی اجازت نہ دیں۔
خیال رہے کہ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اب تک غزہ میں پچاس ہزار اڑتالیس افراد کورونا میں مبتلا ہو چکے ہیں جن میں سے پانچ سو تیرہ افراد کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔