عراق میں نیٹو کے فوجیوں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ
نیٹو نے عراق میں اپنے فوجیوں کی تعداد بڑھانے پر تاکید کی ہے۔
نیٹو کے جنرل سکریٹری جینس اسٹولیٹنبرگ نے کہا کہ فوجی اتحاد عراق میں اپنے فوجیوں کی تعداد آٹھ گنا بڑھانے جا رہا ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ اس قدم کا ہدف دہشت گردوں کے خلاف جنگ اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ دہشت گرد گروہ داعش کی دوبارہ واپسی نہ ہو۔ انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ آج ہم نے عراق میں ٹریننگ مشن کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مشن کا دائرہ اتنا وسیع ہوگا کہ اس میں 500 فوجیوں کے بجائے 4 ہزار فوجی شامل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹریننگ کی سرگرمیوں کا دائرہ بغداد سے باہر تک کے علاقوں تک پھیلے گا اور اس میں عراق کے سیکورٹی اداروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔
یاد رہے کہ عراقی عوامی حلقے اور بہت سی سیاسی و مذہبی جماعتیں عراق میں موجود امریکی فوجیوں کی موجودگی کے مخالف اور ان کے فوری انخلاء پر زور دیتے ہيں۔
عراقی پارلمینٹ نے گزشتہ سال الحشدالشعبی کے کمانڈر ابومہدی المہندس اور سپاہ قدس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کے بہیمانہ اقدام کے بعد عراق سے امریکی فوجیوں کے مکمل انخلاء کا بل پاس کیا تھا۔
تاہم امریکہ عراق سے اپنے فوجیوں کے انخلاء سے گریز کررہا ہے۔