بن سلمان پر امریکہ، پابندیاں کیوں نہیں لگاتا؟
برطانیہ کے ایک اخبار نے اپنے مقالے میں لکھا ہے کہ سعودی عرب کے مخالف صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں بن سلمان کے کردار کے برملا ہونے کے بعد واشنگٹن کی جانب سے بن سلمان پر پابندی عائد نہ کئے جانے سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ میں اس ملک کا کتنا اثرو رسوخ اور ریاض کی لابی کتنی مضبوط ہے۔
مارٹن چالوف نے گارڈین میں سنیچر کے روز شائع اپنے مقالے میں لکھا کہ امریکی وزارت خزانہ کی بلیک لسٹ میں محمد بن سلمان کے نام کو شامل نہ کیا جانا، اس بات کی علامت ہے کہ سعودی عرب بدستور واشنگٹن پر اپنے اثرات مرتب کرنے میں کامیاب ہے۔
مقالہ نگار لکھتے ہیں کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے دو سال تک مسئلے پر پردہ ڈالے جانے کے بعد امریکہ کی نئے حکومت نے آخرکار بن سلمان پر سعودی عرب کے مخالف صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا الزام عائد کر ہی دیا۔
چالوف لکھتے ہیں کہ بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے اس بارے میں بن سلمان کو سزا نہ دیئے جانے سے یہ ثابت ہوتی ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کے موقف کے باوجود ریاض کی امریکہ میں پکڑ بدستور مضبوط ہے۔
انہوں نے لکھا کہ حکومت سعودی، منفور ہونے کے باوجود، اہم کھلاڑی کے طور پر اپنا کردار ادا کر رہی ہے اور بن سلمان کا نام آنے کے بعد تمام قیاس آرائیوں کے باوجود ریاض راحت کا سانس لے رہا ہے۔