Feb ۲۸, ۲۰۲۱ ۲۱:۴۹ Asia/Tehran
  • عراق میں مظاہرے جاری، سابق وزیر اعظم کا سخت انتباہ، سازشوں سے ہوشیار رہیں عوام

عراق میں جاری مظاہروں کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ملک میں جاری مظاہروں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے عراق کے سابق وزیر اعظم نوری المالکی نے کہا کہ ملک کو تقسیم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

نوری المالکی کا کہنا ہے کہ عراق کے اندر وسیع پیمانے پر افرا تفری پیدا کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ ذی قار خاص طور پر ناصریہ شہر کے حالات اس بات کی علامت ہیں کہ عراق کے مرکزی اور جنوبی علاقوں میں بد امنی پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

عراق کے سابق زیراعظم نے بتایا کہ کچھ گروہوں کے ذہن میں ناصریہ کے حوالے سے منصوبے ہیں جنہیں وہ نافذ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں مظاہرین کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ تباہ کن گروہوں کی سازشوں میں نہ آئیں کیونکہ اس سے عراق کو نقصان پہنچے گا۔

واضح رہے کہ عراق کے صوبہ ذی قار میں کافی عرصے سے حکومت مخالف مظاہرے ہو رہے ہیں۔ مظاہرین گورنر کو برخاست کرنے، روزگار اور مالی بد عنوانی کے بارے میں مظاہرے کر رہے ہیں۔

ان مظاہروں میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔ عراقی ذرائع کے مطابق ذی قار میں ہونے والے مظاہرے اب ناصریہ تک پھیل گئے ہيں۔

ٹیگس