امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات نہیں ہوں گے، انصاراللہ
یمن عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان نے عمان میں امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے بارے میں رپورٹوں کو مسترد کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ سارے رابطے عمان کے واسطے سے ہوئے ہیں۔
روسی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان اور یمن کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ رابطے مسقط میں ہمارے برادران کے توسط سے برقرار ہوئے ہیں تاہم امریکہ کے ساتھ کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہوا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ یمن کو جارحیت کا نشانہ بنانے والے ملکوں میں سرفہرست ہے اور اگر امریکی، یمن پر جارحیت کے مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں تو یمن پر حملے بند اور اس ملک کا محاصرہ ختم کرنا ہو گا۔
یمن کی تحریک انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن محمد البخیتی نے بھی اس سے قبل کہا تھا کہ عمان کے حکام کے ذریعے امریکی وفد کو اطلاع دے دی گئی ہے کہ جب تک یمن پر جارحیت جاری رہے گی یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جانب سے سعودی عرب پر جوابی حملے کئے جاتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ سعودی اتحاد نے امریکہ کی حمایت سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ اور اس ملک کا مکمل محاصرہ کر رکھا ہے۔