Mar ۱۸, ۲۰۲۱ ۲۳:۰۸ Asia/Tehran
  • فرانس کے صدر کا ایران سے بے تکا مطالبہ

فرانس کے صدر ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کرنے پر امریکہ کی سرزنش کے بجائے ایران کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں۔

فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے ایران سے کہا ہے کہ وہ جوہری معاہدے کی بقول ان کے مزید خلاف ورزی کر کے معاملے کو پیچیدہ نہ بنائے۔

 روئٹرز کے مطابق صدر ایمانویل میکرون نے خودساختہ اسرائیلی ریاست کے صدر کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ایران کے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کے باعث معاملہ پہلے ہی سنجیدہ ہے، جوہری معاملات مزید خراب نہ کرے۔

فرانسیسی صدر نے جمعرات کے روز کہا کہ ایران توقع کے مطابق ذمہ دارانہ رویہ اپنائے۔

صدر ایمانیول میکرون نے یہ دعوی بھی کیا کہ مسئلے کو حل کرنے کے لیے فرانس ایک مرتبہ پھر قابل اعتبار عمل کے آغاز کے لیے تیار ہے، جس کے تحت ایران کے جوہری پروگرام کی نگرانی کی جائے گی اور ایران کی خطے میں بیلسٹک میزائل حملوں کی کارروائیوں پر بھی قابو پایا جائے گا۔

امریکی صدر جو بائیڈن ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ بحال کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں، جس سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ 2018 میں دستبردار ہو گئے تھے۔

تاہم امریکہ میں نئی حکومت آنے کے بعد بھی ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر فی الحال کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔

جو بائیڈن کی حکومت ایران کو خبردار کر چکی ہے کہ جوہری معاہدے کی بحال اور مالی پابندیاں اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ ایران معاہدے کی مکمل پابندی کرے۔

دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران دو ٹوک لفظوں میں کہہ چکا ہے کہ جامع ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی دوبارہ سے شمولیت ایران کی نظر میں اسی وقت اہمیت کی حامل ہوگی جب امریکہ ایران کے خلاف پابندیوں کو ختم نہیں کردیتا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کا یہ بھی کہنا ہے کہ جامع ایٹمی معاہدے کے بارے میں کوئی بات چیت ہوگی نہ اس سے ہٹ کر کسی موضوع پر اسلامی جمہوریہ ایران بات کرے گا۔

 

 

ٹیگس