Apr ۰۱, ۲۰۲۱ ۲۲:۱۹ Asia/Tehran
  • بن سلمان کی معزولی ان کے اقتدار میں باقی رہنے سے زیادہ خطرناک ہے: واشنگٹن

جو بائيڈن کی حکومت کا ماننا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے اقتدار کے جاری رہنے کا خطرہ، امریکہ کے لیے ان کی معزولی سے کم ہے اس لیے وہ سعودی حکومت اور اس کے ولی عہد کو معزول کرنے کے بجائے ان پر اپنی پالیسیاں مسلط کر رہا ہے۔

مشرق وسطی کے امور میں امریکی ماہر ایف گریگوری غوز نے فارن افیئرز میگزین میں شائع ہونے والے اپنے ایک مقالے میں لکھا ہے کہ بائيڈن سعودی عرب کے فرمانروا پر اس بات کے لیے دباؤ ڈال سکتے ہیں کہ وہ محمد بن سلمان کو ہٹا کر ایک نئے رہنما کو اپنا ولی عہد بنائيں لیکن وہ ایسا نہیں کریں گے۔

امریکی ماہرین کا خیال ہے کہ سعودی عرب کے اگلے بادشاہ کا تعین امریکہ کرے گا لیکن بن سلمان کے اقتدار میں باقی رہنے یا ہٹائے جانے کے بارے میں ان میں اختلاف ہے۔

ایک امریکی تجزیہ نگار نکولس کرسٹوفر نے نیویارک ٹائمز میں لکھا ہے کہ بن سلمان کا اقتدار میں رہنا امریکی مفادات کو نقصان پہنچائے گا۔ بروکنگز انسٹی ٹیوٹ کے سیاسی تجزیہ نگار بروس ریڈل نے روزنامہ گارڈین کو بتایا کہ امریکہ کا ہدف یہ ہے کہ سعودی عرب، خطے میں ایک اعتدال پسند اور مستحکم ملک بن کر رہے اور اس میں محمد بن سلمان کی کوئي پوزیشن نہ ہو لیکن پروفسیر ایف گریگوری کا کہنا ہے کہ بن سلمان کو اقتدار سے معزول کرنا، ان کے باقی رہنے سے زیادہ خطرناک ہے۔

بہرحال بن سلمان اقتدار میں باقی رہیں گے یا ہٹائے جائيں گے؟ یہ ابھی واضح نہیں اور اس بات کا امکان ہے کہ ان کا بھی ویسا ہی منحوس انجام ہوگا، جو شاہ ایران کا ہوا تھا۔

ٹیگس