یمن: مآرب میں شکست سے بچنے کے لئے نیا سعودی منصوبہ
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ہاتھوں صوبے مآرب کی مکمل آزادی کو روکنے اور اس صوبے میں حتمی شکست سے بچنے کے لئے ریاض نے صنعا کو نئی تجویز پیش کی ہے-
یمن کے امور میں امریکہ اور اقوام متحدہ کے نمائندے کی صوبہ مآرب میں جنگ بندی کی کوششوں میں ناکامی کے بعد سویڈن کے ایلچی نے اب مآرب میں جنگ بندی سے متعلق اسٹاک ہوم سمجھوتے کی مانند منصوبہ پیش کیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کو یہ اندازہ ہوگیا ہے کہ صوبہ مآرب اس کے ہاتھ سے نکلتا جارہا ہے اور اسی بات کے پیش نظر ریاض نے اس صوبے کے مرکز کو اپنے کنٹرول میں رکھنے کے لئے، صنعا کو ایک نئی پیشکش کی ہے جس کا بنیادی مقصد یمنی فورسز کے ہاتھوں اس صوبے کی مکمل آزادی کے آگے باندھ باندھنا ہے۔
ریاض کا مجوزہ منصوبہ جسے سویڈن کے ایلچی یمن لے کر گئے ہیں، اسٹاک ہوم کے سمجھوتے پر مبنی ہے، جو اس سے قبل الحدیدہ کے لئے پیش کیا جاچکا ہے۔
اس منصوبے میں انسانی اور معاشی مسائل کے تعلق سے کچھ سہولیات دینے کی بات کی گئی ہے۔
الحدیدہ میں جنگ بندی سے متعلق سمجھوتہ ڈھائی برس قبل سویڈن کی میزبانی میں ہوا تھا 18 نومبر 2017 سے اس معاہدے پر عمل درآمد کے اعلان کے باوجود سعودی اتحاد کی جانب سے اس معاہدے کی ایک دن بھی پاسداری نہیں کی گئی مآرب کی جانب یمنی فوج کی پیشقدمی اور اس صوبے کے ہاتھ سے نکل جانے کے اندیشے نے سعودی اتحادیوں کی راتوں کی نیندیں اڑادیں ہیں۔
دریں اثنا یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے ایک بار پھر یمنی عوام کے مسائل و مشکلات کے حل اور قیام امن کے لئے کسی بھی طرح کی سفارتی کوششوں کا صنعا کی جانب سے خیرمقدم کیا ہے۔
ادھر یمن کے اسٹریٹیجک اور تیل سے مالامال صوبے مآرب کو آزاد کرانے کی کارروائی دو ماہ قبل شروع ہو چکی ہے اور یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوان اب مآرب شہر کے بالکل قریب پہنچ چکے ہیں۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبے مآرب میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی تیز رفتار پیش قدمی کی بنا پر سعودی اتحاد نے صوبے کے مغربی علاقوں کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے صوبے مآرب کے مختلف مغربی علاقوں منجملہ جبل مراد، پر دو بار، صرواح پر تیرہ بار اور مدغل پر دو بار شدید بمباری کی ہے۔
واضح رہے کہ یمن کے صوبے مآرب میں گذشتہ دو ماہ سے زائد عرصے سے یمن کی قومی سالویشن حکومت کے فوجیوں اور سعودی اتحاد کے فوجیوں کے درمیان شدید جنگ جاری ہے۔
چنانچہ صوبے مآرب کے مختلف محاذوں پر طاقت کا عملی توازن یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے حق میں بنا ہوا ہے اور یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ہاتھوں یمن کے اسٹریٹیجک اور تیل سے مالامال صوبے مآرب کی آزادی کا کسی بھی وقت اعلان ہو سکتا ہے۔