Apr ۱۵, ۲۰۲۱ ۱۶:۳۸ Asia/Tehran
  • امریکہ کی فوجی موجودگی عراق کے لئے بڑا خطرہ

عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک النجبا کے نائب سربراہ نے تاکید کی ہے کہ امریکہ کی فوجی موجودگی عراق کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

النجبا کے انفارمیشن دفتر کی رپورٹ کے مطابق عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک النجبا کے نائب سربراہ نصر الشمری نے جمعرات کے روز ایک پیغام میں غاصب امریکیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطرات کو سمجھنے اور ان سے نمٹنے کا طریقہ کار تلاش کرنا عراقی عوام کا فریضہ اور حق ہے جو ہمیشہ مجرمانہ تسلط کے خاتمے اور تمہارے جاسوسی کے مرکز کا خاتمہ کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ واشنگٹن، عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بارے میں عراقی پارلیمنٹ کے فیصلے کو دانستہ طور پر نظرانداز کر کے ہمارے ملک کی زمینی و فضائی حدود کو جارحیت کا نشانہ بناتا رہا ہے جبکہ یہ ایک آزاد اور اقوام متحدہ کا رکن ملک ہے۔

عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک النجبا کے نائب سربراہ نےعراقی معاشرے، معیشت نیز سیاست پر امریکہ کی فوجی موجودگی کے مرتب ہونے والے اثرات اور ان کے نتائج پر خود بغداد کی حکومت کو بھی خبردار کیا۔

عراق کی سبھی سیاسی اور مزاحمتی جماعتیں اور عوام اپنے ملک سے امریکی فوج کا انخلا چاہتے ہیں اور اس ملک کی پارلیمنٹ  بھی امریکی فوج کے انخلا کے بارے میں ایک بل کی منظوری دے چکی ہے۔

دوسری طرف بدھ کی رات عراقی پریس ذرائع نے شمالی عراق میں اربیل کے ایرپورٹ کے قریب امریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملہ ہونے کی خبر دی ہے۔

عراقی نامہ نگاروں نے اعلان کیا ہے کہ اس حملے کے بعد سے امریکہ کے جاسوس طیارے اربیل کی فضا میں مسلسل گشت کر رہے ہیں۔  منگل کی رات شمالی عراق میں غاصب صیہونی حکومت کے انٹیلی جینس ادارے موساد کے اڈے پر بھی حملہ ہوا تھا۔

سرایا اولیا ء الدم نامی گروہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے عراقی کردستان کے صدر مقام اربیل میں غاصب صیہونی حکومت کے انٹیلی جینس ادارے موساد کے اڈے کو اپنے حملے کا نشانہ بنایا ہے۔

الجزیرہ کی جمعرات کی رپورٹ کے مطابق اس گروہ نے ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ اس حملے میں صیہونی دشمنوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔

شمالی عراق میں بدنام زمانہ صیہونی جاسوسی تنظیم موساد کے مرکز پر حملے سے متعلق تازہ اطلاعات بھی سامنے آگئی ہیں۔صابرین نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شمالی عراق میں موساد کے مرکز پر ہونے والے حملے میں کم ازکم دس صیہونی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

ایک اعلی سیکورٹی افسر کے مطابق موساد کے انٹیلیجنس سینٹر اور آپریشنل کمان کے مرکز پر ہونے والے اس حملے میں مارے جانے والے تین افراد کی شناخت منحانین نوعام، عکیفا عامی اور بی رز جیکب کے طور پر ہوئی ہے۔

ٹیگس