Apr ۱۷, ۲۰۲۱ ۱۷:۲۹ Asia/Tehran
  •  یمن کا محاصرہ ختم کئے بغیر مذاکرات کی دعوت غیرسنیجدہ ہے : عبدالسلام

یمنی رہنما عبدالسلام نے کہا ہے کہ جب تک یمن کے خلاف جنگ اور محاصرہ ختم نہیں کیا جاتا اس وقت تک حقیقی قیام امن ممکن نہیں ہے -

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق یمن کے مرکزی رہنما محمد عبدالسلام نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ یمن میں جنگ بندی کے لئے بین الاقوامی سطح پر کی جانے والی اپیلوں میں کوئی سچائی نہیں پائی جاتی ہے ۔

یمن کے مرکزی رہنما نے واضح لفظوں میں کہا کہ جب تک یمن کا محاصرہ پوری طرح سے ختم نہیں کیا جاتا اس وقت تک امن و صلح کی دعوت دینا ایک مذاق ہے اور اس میں کوئی سنجیدگی نہیں ہے ۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ گذشتہ دنوں سعودی عرب کے حساس علاقوں پر یمن کی فوج اور رضاکار فورس کے بڑے پیمانے پر کامیاب میزائلی اور ڈرون حملوں کے بعد امریکی وزیرخارجہ نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ سعودی عرب کے اندر تک یمنی فوج کی کارروائیاں بڑھنے کے باعث اس ملک کا سفر کرنے سے پرہیزکریں خاص طور سے جنوبی سرحدی علاقوں اورفوجی چھاؤنیوں کے قریب نہ جائیں ۔

سعودی عرب کے اندر تک یمن کی مسلح افواج کی کامیاب فوجی کارروائیاں اس بات کا باعث بنی ہیں کہ واشنگٹن، اس اعلی سطح پر اپنے شہریوں کو سعودی عرب کا سفر کرنے کے بارے میں انتباہ جاری کرے اورامریکی وزارت خارجہ بھی ایک بیان جاری کر کے اعتراف کرے کہ یمنی فوج کے میزائیلی اور ڈرون حملوں نے سرحدی اور فوجی چھاؤنیوں کے قریبی علاقوں کو غیر محفوظ بنادیا ہے۔

دوسری جانب سعودی عرب کی آرامکو کمپنی کے علاوہ خلیج فارس کے دیگر ممالک کے شیئر مارکٹوں نے جمعرات تک اچھا کاروبار کیا تاہم جیزان میں سعودی تنصیبات اور سائٹوں پر حملے سے متعلق خبریں سامنے آنے کے بعد ان میں بھاری گراوٹ آئی ہے ۔

سعودی عرب ، امریکہ ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے کے ساتھ ہی اس کا سخت محاصرہ بھی کئے ہوئے ہے ۔

یمن کے خلاف سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جارحیتوں کے نتیجے میں اب تک سترہ ہزار سے زیادہ بے گناہ یمنی شہری شہید ، دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں بےگھر اور دربدر ہوگئے ہیں۔

ٹیگس