اسرائیل کا زوال شروع ہوچکا ہے: سیدحسن نصراللہ
سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ واضح طور سے صیہونی حکومت کے سقوط کا مشاہدہ کیا جارہا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے یوم قدس کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ بیت المقدس اور فلسطین کا مسئلہ ہمارے لئے عقائدی ، انسانی اور اخلاقی مسئلہ ہے ۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ ملت فلسطین کی پائیداری ، حق کی پاسداری اور بیت المقدس کے سلسلے میں پیچھے نہ ہٹنا ایک بنیادی امر ہے اوراس سے استقامت کو جواز ملتا ہے ۔ اور جو کچھ اس وقت فلسطین میں ہورہا ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ صیہونی حکومت کا زوال شروع ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران استقامتی محاذ کا ایک طاقتورترین ملک ہے، جس کے نظام کو ساقط کرنے اور اسے اسرائیل امریکہ محور میں دوبارہ شامل کئے جانے کی کئی برسوں سے کوشش کی جارہی ہے لیکن یہ کوششیں ناکام ہوگئی ہیں۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ایران نے خطرے کی لائن کو پار کرلیا ہے اور اب ایران امریکہ جنگ کا موضوع ختم ہوچکا ہے، انہوں نے کہا اس زمانے میں جب ٹرمپ جنگ کا راگ الاپا کرتا تھا، رہبر انقلاب اسلامی نے کہا تھا کہ جنگ نہيں ہوگی۔ جوہری پروگرام کو ترک کرنے کے لئے امریکہ اور اسرائیل کی شرط بندی کا دور گزرچکا ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اب ایرانیوں کے ساتھ سعودیوں کے بات چیت کی خبریں آرہی ہیں، ایران اور سعودی عرب کے درمیان گفتگو ایک مثبت تبدیلی ہے اور ہم ایران کے ساتھ بین الاقوامی یا عرب دنیا کے ساتھ ہرطرح کی بات چیت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے اتوار سے شروع ہونے والی صہیونی حکومت کی جنگی مشقوں کی بابت تل ابیب کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ جنگی قواعد کو بگاڑنے یا لبنان کی سلامتی کے خلاف کسی بھی قسم کے اقدام کا بھرپور اور دندان شکن جواب دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری طاقت روز بروز بڑھ رہی ہے اور دشمن کسی بھی طریقے سے استقامتی محاذ کی توسیع و پیشرفت کو نہیں روک سکتے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ جس تبدیلی کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ غزہ اپنے میزائیلوں کے ساتھ قدس کی غاصب حکومت کے مقابلے پرڈٹ جائے ۔
انہوں نے کہا کہ ملت فلسطین اپنے دفاع پر قادر ہے اور ہم اس کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
سید حسن نصراللہ نے فلسطین کی جانب سے بیت المقدس اور اپنے حقوق کے حصول پرڈٹے رہنے کو ایک اہم بنیاد قراردیا اور کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ملت فلسطین کے اندر بیت المقدس ، اپنی زمینوں اور اپنے حقوق کی حفاظت کی صلاحیت موجود ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اس وقت اسرائیل کو استقامتی محاذ کے اندر پیدا ہونے والی صلاحیتوں سے تشویش لاحق ہے کہا کہ صیہونی حکومت کی صورت حال بحرانی ہے ، اس کے ڈھانچے میں دراڑ پیدا ہوچکی ہے اور اسے قیادت و کمانڈ کے بحران کا سامنا ہے جو اس کی کمزوری کا ثبوت ہے ۔
سید حسن نصراللہ نے مزید کہا کہ جنگ کی صورت میں اسرائیلی فوج کو اپنے اندر مختلف محاذوں پر لڑنے کی توانائی کا یقین نہیں ہے اور اسے غرب اردن کی کارروائیوں اور بیت المقدس کے معاملات میں غزہ کے شامل ہونے کی بابت تشویش ہے ۔