اسرائیل مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور ہے ؛ بحر تا نہر کی آزادی نزدیک ہے: حزب الله
حزب اللہ نے اپنے تہنیتی پیغام میں کہا ہے کہ فلسطینی استقامتی محاذ نے ثابت کردیا ہے کہ اسرائیل مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور ہے۔
حزب اللہ نے صیہونی حکومت کے مقابلے میں ملت فلسطین اوراستقامتی گروہوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کی اس کامیابی نے صیہونی حکومت کی کمزوریوں اور اس کے اندر موجود گہرے شگاف کو نمایاں کردیا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ "بحرتا نہر" آزادی کے منصوبے کی کامیابی نزدیک ہے۔
حزب اللہ نے اپنے بیان میں استقامتی محاذ سے وابستہ مجاہدین، شہدا ، زخمیوں اور ان کے معزز اہلخانہ کی صبر و استقامت کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ہم فلسطینی استقامتی محاذ کی ہائی کمان کو جو اس جنگ کے ہیرو ہیں مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
حزب اللہ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ " آج کی یہ کامیابی" آئندہ جنگ کی اہم ترین سیاسی اور سماجی حکمت عملی کے خدوخال کو معین کرے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ملت فلسطین نے استقامتی محاذ کے محوری ممالک، ان کے عوام اور اسی طرح پوری دنیا میں فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے سیاسی اور عوامی حلقوں پر واضح کردیا ہے کہ اسرائیل مکڑی کے جالے سے بھی کمزور ہے۔
بیان کے آخر میں ایک بار پھر کہا گیا ہے کہ یہ ایک بڑی اور بھرپور تاریخی فتح دراصل استقامتی محاذ سے وابستہ ساری دنیا کے معزز اور حریت پسندوں کی فتح ہے اور ہم اس پر فخر کرتے ہيں۔
جنگ بندی فلسطین کے استقامتی محاذ کی جانب سے قدس شریف ، مسجد الاقصی پر عدم جارحیت سے متعلق تل ابیب کو دی جانے والی مہلت کے بعد عمل میں آئی ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت نے جنگ بندی کے تعلق سے استقامتی محاذ کی تمام شرائط کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ استقامتی محاذ نے دوٹوک لفظوں میں کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو ایک بار پھر تل ابیب سمیت تمام مقبوضہ علاقوں پر راکٹ اور میزائیل داغے جانے کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔