یمن پر جارحیت کا سلسلہ جاری
سعودی امریکی اتحاد کے جنگی طیاروں نے منگل کی رات یمن کے مختلف رہائشی علاقوں کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی امریکی اتحاد نے یمن کے صوبے مآرب کے مختلف شہروں منجملہ مدغل اور صرواح کو اٹھارہ بار وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا۔ شمالی یمن کے صوبے الجوف کے شہر الحزم پر بھی چار بار بمباری کی۔ صوبے صعدہ کے شہر باقم بھی سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کے حملے کا نشانہ بنا۔ صوبے صعدہ کے شہر منبہ کے علاقے الرقو پر سعودی اتحاد کے فوجیوں کی گولہ باری میں دو عام شہری بھی شہید ہو گئے۔
سعودی اتحاد کے فوجیوں کی اسی طرح صوبے صعدہ کے سرحدی شہر شدا پر راکٹ حملے اور گولہ باری میں دو یمنی عام شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔ یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے اعلی عہدیداروں نے گزشتہ اتوار اور پیر کے دن یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے سے صنعا میں ہونے والی ملاقات میں اس بات پر زور دیا کہ یمن کے خلاف جب تک جارحیت و جنگ و خونریزی کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا اور یمن کا محاصرہ ختم نہیں ہوگا اس وقت تک فائر بند سے متعلق کوئی بھی پیشکش کارگر واقع نہیں ہو گی۔
دریں اثنا یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے مذاکرات کار وفد کے ترجمان نے کہا ہے کہ غذائی اشیا اور دواؤں نیز ایندھن کا یمن تک پہنچنا یمنی عوام کا قانونی حق ہے جو یمن کے مظلوم عوام کو غیر مشروط طور پر پہنچنا چاہئے۔
دوسری جانب یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ اور یمنی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالاسلام نے ٹوئیٹ کیا ہے کہ کبھی کبھار آئل ٹینکر یمن کی بندرگاہ پہنچتا ہے اور اقوام متحدہ اس کو یمنی عوام پر احسان سمجھتی ہے اور اسے اپنی ایک کایمابی سے تعبیر کرتی ہے اور اس کا یہ اقدام بہت اوچھا سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ غذائی اشیا اور دواؤں نیز ایندھن کا یمن تک پہنچنا یمنی عوام کا قانونی حق ہے جو یمن کے مظلوم عوام کو غیر مشروط طور پر پہنچنا چاہئے اور یمن کا مذاکرات کار وفد اس بات کو ہرگز برداشت نہیں کرے گا کہ یمنی عوام کو ان اشیا کی فراہمی کے عوض جو یمنی عوام کا مسلہ حق ہے ان سے مراعات حاصل کرنے کی کوشش کی جائے۔
اس درمیان یمن کی آئل کمپنی کے ترجمان عصام المتوکل نے بھی المسیرہ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی اتحاد نے یمن کے پانچ آئل ٹینکروں کو جن میں سے ایک گیس کا ہے بدستور اپنے قبضے میں لے رکھا ہے اور وہ ان ٹینکروں کو یمن کی بندرگاہوں پر لنگر انداز نہیں ہونے دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے اگر تمام ٹینکروں کو آزاد بھی کر دیا جائے تو بھی یمنی عوام کو صرف دو ہفتے کا ایندھن فراہم ہو سکے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ چھے برسوں سے یمن پر سعودی عرب کی جاری وحشیانہ جارحیت میں اب تک ہزاروں یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں عام شہری بے گھر ہوئے ہیں اور یمن کی اسّی فیصد بنیادی تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں۔ اس جارحیت کے باوجود سعودی اتحاد اب تک یمن میں اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکا ہے۔