بحرین میں ایک اور سیاسی قیدی کی مشتبہ موت
بحرین کی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ایک سیاسی قیدی کی مشتبہ موت کے بعد عوام نے حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا ۔ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق بدھ کو حسین برکات کی موت پر دیہہ گاؤں کی سڑکوں پر مظاہرین نے احتجاج کیا۔ اپنے غیر معمولی احتجاج کے دوران مظاہرین نے بادشاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ کو انکی موت کا ذمے دار قرار دیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ دوران قید ناقص دیکھ بھال کے سبب حسین برکات کی موت واقع ہوئی جس کی ذمہ داری بادشاہ حمد بن عیسیٰ اٰل خلیفہ پر عائد ہوتی ہے۔
بحرین کے سرکاری کا دعوا ہے کہ حسین برکات کو کورونا ویکسین دی جا چکی تھی مگر اسکے باوجود انکی موت کورونا وائرس کے سبب ہوئی ہے۔
بحرین کی وزارت داخلہ نے بیان میں کہا کہ اڑتالیس سالہ حسین برکات وینٹی لیٹر پر تھے اور ہسپتال میں دم توڑ گئے، انہیں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے دو نامعلوم ویکسین کے دو ٹیکے لگائے جا چکے تھے۔
بحرین انسٹیٹیوٹ فار رائٹس اینڈ ڈیموکریسی کے مطابق آل خلیفہ حکومت نے دوہزار اٹھارہ میں حسین برکات کی شہریت منسوخ کر کے انہیں عمر قید کی سزا سنا دی تھی اور تب سے وہ جیل میں اپنی سزا کاٹ رہے تھے۔خیال رہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے بحرینی عوام مذہبی آزادی اور حق رائے دہی جیسے اپنے بنیادی حقوق کے حصول کے لئے صدائے احتجاج بلند کر رہے ہیں تاہم اسکے جواب میں انہیں اب تک گرفتاری، طولانی مدت قید، شہریت کی منسوخی اور حتیٰ سزائے موت جیسے حکومت کے جارحانہ اقدامات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔