صیہونی فوجی کی فائرنگ میں فلسطینی نوجوان شہید
نابلس میں صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں ایک فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا ہے۔ اس درمیان جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ نے صیہونی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ غزہ کے قریب آنے کی بھی کوشش نہ کرے۔
غرب اردن کے اسپتال ذرائع نے بتایا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے سولہ سالہ فلسطینی نوجوان احمد بنی شمسہ کو انتہائی بے رحمی کے ساتھ گولی مار کر شہید کردیا ہے۔ خبروں کے مطابق مذکورہ فلسطینی نوجوان بدھ کو جنوبی نابلس کی بیتا کالونی میں صیہونی فوجیوں کے بے رحمانہ حملے میں شدید طور پر زخمی ہوگیا تھا۔ صیہونی فوجیوں نے گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں بھی ایک فلسطینی خاتون کو گولی مارکر شہید کردیا تھا۔
دوسری جانب غزہ پٹی کے فلسطینی شہریوں نے غزہ کے محاصرے اور صیہونیوں کے جرائم جاری رہنے کے خلاف صیہونی کالونیوں پر آتشیں بالون پھینکے۔عربی اکیس نیوزویب کے مطابق دو روز قبل غزہ پٹی سے صیہونی کالونیوں پرپھینکے جانے والے آتشین بالونوں سے چوبیس جگہوں پر آگ لگ گئی تھی جس کے باعث صیہونیوں کو بھاری نقصان پہنچا تھا۔
غزہ کے اطراف کے صیہونیوں کا کہنا ہے کہ آتشیں بالون کے خطرات، استقامت کے میزائلوں سے کم نہیں بلکہ نقصان کے لحاظ سے زیادہ ہیں۔
درایں اثنا جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ نے زور دے کر کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے اندر غزہ پٹی سے قریب ہونے کی ہمت نہیں ہے کیونکہ استقامتی محاذ دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے ہروقت تیار ہے۔
فلسطین کے انفارمیشن سنٹر کے مطابق جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زیادہ النخالہ نے عرب شخصیات اور پارٹیوں کے ایک وفد سے ملاقات میں کہا کہ صیہونی دشمن کےساتھ حالیہ جنگ میں استقامتی محاذ کی کامیابی کو معمولی ظاہر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
جہاد اسلامی کے سربراہ نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ سیف القدس کارروائی فلسطینی عوام کی جد وجہد کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے کہا کہ جس طرح سے صیہونی حکام فلسطینیوں کے بارے میں بیانات دے رہے ہیں وہ اس بات کو ظاہر کرتے ہیں کہ وہ فلسطینیوں کے مقابلے میں شکست کھانے کے بعد کس قدر ذلت کا احساس کررہے ہیں۔