Jun ۳۰, ۲۰۲۱ ۰۷:۱۳ Asia/Tehran

 صیہونی حکومت کی جانب سے بیت المقدس کے قدیمی شہر حی السلوان علاقے کے کچھ گھروں کو منہدم کئے جانے پر فلسطینیوں نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔

صیہونی حکومت نے اس سے پہلے حی السلوان علاقے میں مقیم فلسطینیوں کو 21 دن کی مہلت دی تھی کہ وہ اس کے اندر اپنے گھروں کو اپنے ہاتھ سے ہی منہدم کر دیں اور اگر انہوں نے ایسا نہيں کیا تو ان کے گھروں کو توڑے جانے کی مزدوری بھی لی جائے گی اور ساتھ میں جرمانہ بھی دینا پڑے گا۔

یہاں کے باشندوں کو بے گھر کرکے اسرائیل اس علاقے میں یہودیوں کو آباد کرنا چاہتا ہے۔

دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیل کی جانب سے بیت المقدس کے قدیمی حصے کو تباہ کرنے کی بابت خبردار کیا ہے۔

حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مزاحمت بیدار ہے اور وہ اس علاقے میں تخریبی پالیسیوں کو جاری رکھنے نہيں دے گا۔

حماس کے ترجمان محمد حمادہ نے کہا کہ حی السلوان علاقے کے کچھ گھروں کو تخریب کرنے جیسے اقدامات سے پوری طرح آگاہ ہیں اور ہم بیت المقدس کو یہودی رنگ دینے کے شدید مخالف ہیں۔

 

ٹیگس