Jul ۰۹, ۲۰۲۱ ۱۳:۰۹ Asia/Tehran
  • عین الاسد پر راکٹ باری اور ڈرون حملے کے سلسلے میں گرفتاریاں

عراق کے سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ امریکی فوجی اڈے پر راکٹ باری کرنے والے متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

عراق کے مختلف مقامات سے امریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملوں کے بعد عراقی مسلح افواج کے ترجمان نے دعوی کیا ہے ان حملوں میں ملوث متعدد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بریگیڈير تحسین الخفاجی نے جمعرات کی شام الاخباریہ نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عین الاسد کو حملے کا نشانہ بنائے جانے کا مطلب یہ ہے کہ گرین زون اور اربیل میں سیکورٹی خلا پایا جاتا ہے کہ جس کے انسداد کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ عراقی مسلح افواج کے ترجمان نے تحسین الخفاجی نے کہا ان حملوں کے ذمہ داروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

 ثارالہمندس سے معروف ایک گروپ نے عین الاسد پر 30 راکٹ فائر کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

واضح رہے کہ عراق کے صوبہ الانبار میں واقع عین الاسد امریکی فوجی چھاؤنی پر ڈرون طیاروں سے حملہ کیا گیا تاہم امریکی فضائی دفاعی سسٹم، حملے کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہا اور اس فوجی چھاؤنی سے آگ کے شعلے اور دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا۔

درایں اثنا بدھ صبح عراقی کردستان کے اربیل ہوائی اڈے کو بھی راکٹوں اور ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا گيا، جس کے دوران کم سے کم بیس راکٹ فائر کئے گئے۔  

خیال رہے کہ امریکہ کے باوردی دہشت گردوں نے انتیس جون کو عراق اور شام کی سرحد پر واقع عراقی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے مراکز پر فضائی بمباری کیی تھی جس میں حشد الشعبی کے چار جوان شہید ہوگئے تھے۔ امریکہ کے اس دہشتگردانہ حملے کے بعد عراق کی استقامتی فورسز نے امریکیوں کے خلاف انتقامی کاروائی کئے جانے کی دھمکی دی تھی۔

عراقی عوام اور استقامتی تنظیمیں بارہا یہ اعلان کر چکے ہیں کہ انہیں اپنے ملک میں امریکی فوجیوں کا وجود قطعی برداشت نہیں اور امریکہ کو عراقی پارلیمنٹ کے منظور کردہ بل کی کے بنا کر ملک چھوڑ کر چلے جانا ہوگا۔

ٹیگس