سعودی اتحاد بھی اسرائیل کے نقش قدم پر گامزن
اسرائیل کی جانب سے فلسطین اور لبنان میں آئے روز جنگ بندی کی خلاف ورزی کئے جانے کی راہ پر گامزن رہتے ہوئے یمن کے صوبہ الحدیدہ میں سعودی اتحاد بھی مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمنی فوج کی آپریشنل کمانڈ نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران صوبہ الحدیدہ میں 95 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ یمنی فوج کے مطابق جارح سعودی اتحاد اور اس کے ایجنٹوں نے گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران متعدد بار فضا میں جاسوس ڈرون طیارے بھیجے، میزائل اور مارٹر فائر کئے اور فائرنگ کرکے الحدیدہ جنگ بندی معاہدے کو پامال کیا۔
دوسری جانب یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی مذاکراتی ٹیم نے زور دے کر کہا ہے کہ امریکہ ، جنگ یمن میں داعش اور القاعدہ دہشتگردوں کا ساتھ دے رہا ہے اور یمنی عوام کے خلاف لڑ رہا ہے۔
یمن کے خلاف جنگ اور جارحیت کا سلسلہ ایسے وقت میں جاری ہے جب سوئیڈن میں صنعاء اور ریاض کے وفد کے مابین 18 دسمبر 2018 کو الحدیدہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تاہم سعودی جنگی اتحاد نے اپنی ہی اعلان کردہ جنگ بندی کی ایک دن بھی پابندی نہیں کی۔
واضح رہے کہ گزشتہ چھے برس سے یمن پر سعودی عرب کی جاری وحشیانہ جارحیت میں اب تک ہزاروں یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں عام شہری بے گھر ہوئے ہیں اور یمن کی اسی فیصد بنیادی تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں۔
اس جارحیت کے باوجود سعودی اتحاد اب تک یمن میں اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکا ہے۔
یمن کے نہتے شہریوں کو اپنی وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنانے والے سعودی اتحاد کی جانب سے یمنی جیالوں کے مقابلے میں انتہائی بے بسی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ مآرب کی جنگ میں شرمناک شکست اور یمنیوں کے ڈرون حملوں نے سعودی شاہی خاندان کی رات کی نیندیں حرام کر کے رکھ دی ہیں۔