ایرانی کمپنیاں لبنان میں تیل اور گیس نکاليں گی ، اسرائيل میں دم ہے تو ٹیڑھی نظر سے دیکھے ، سید حسن نصر اللہ
حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ لبنان میں امریکی سفارت خانہ ، لبنان میں بحران کا مرکز ہے اور وہ اسلامی استقامت کے خلاف سرگرم عمل ہے ۔
سید حسن نصر اللہ نے اتوار کے روز ، حاج عباس الیتامی کے یوم شہادت کی مناسبت سے ایک پروگرام میں تقریر کے دوران کہا کہ استقامت کی راہ کی طاقت کا راز یہ ہے کہ وہ کسی بھی موقع پر اور کسی بھی وقت اپنے مفادات کے تحفظ کے لئے کوشاں نہيں رہی اور امریکی سفارت خانہ اور اس کے سفراء وہ ہیں جن کے ہاتھوں میں لبنان میں استقامت کے خلاف جنگ کی کمان ہے لیکن ان سب کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے ۔
حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہماری طاقت کا راز یہ ہے کہ ہم کبھی اپنے سیاسی مقاصد کی تکمیل کے خواہاں نہيں رہے اور علاقے میں امریکہ اور امریکی ایجنٹوں کا مسئلہ یہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آپ کی طاقت کا ایک راز یہ ہے کہ آپ اپنے دشمن کو بخوبی پہچانتے ہيں ، ہم امریکہ ، امریکی تسلط پسندی اور صیہونیوں اور صیہونیوں کے منصوبوں کے دشمن ہيں اور اس دشمنی پر فخر بھی کرتے ہيں لیکن ان لوگوں نے اپنے دشمن یعنی ہمیں ابھی تک پہچانا نہيں ہے ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اتنے برسوں کے بعد بھی وہ ہمیں پہچان نہيں پائے اور انہيں یہ محسوس ہوتا ہے کہ ہم دنیا طلب تنظیم ہیں اسی لئے انہيں یہ لگتا ہے کہ اگر وہ ہماری دنیا کے لئے خطرہ پیدا کریں گے تو اس سے ہمارا عزم و ارادہ متاثر ہوگا ، ان کی سمجھ میں یہ نہیں آتا کہ جب کوئي اسلام سے ، کربلا اور امام حسین سے وابستہ ہوتا ہے تو اس کا کیا مطلب ہوتا ہے ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ انہيں پتہ ہی نہيں ہے کہ علی اکبر جیسے ایک نوجوان سے جب عنفوان شباب میں اس کے والد کہتے ہيں کہ ہم موت کی سمت بڑھ رہے ہيں اور وہ کہتا ہے کہ کوئي فرق نہيں پڑتا کہ ہم موت کی طرف بڑھیں یا موت ہماری طرف آئے اگر ہم حق پر ہیں ، کیا ہم حق پر ہیں ؟ تو اس کے معنی کیا ہیں ؟
انہوں نے کہا کہ لبنان میں امریکی سفارت خانہ لبنانی عوام کی معیشت اور زندگی کو نشانہ بنا رہا ہے اور اس سازش کی کمان امریکی سفیر کے ہاتھ میں ہے ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم نے لبنانی حکام سے کہا کہ لیرہ سے ، ایران سے ایندھن خریديں تو انہوں نے کہا کہ امریکی ہمارا نام دہشت گردوں کی فہرست میں درج کر دیں گے ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ دوسرا بحری جہاز بھی کچھ دنوں کے اندر ایران سے لبنان کے لئے روانہ ہوگا اور کئي اور جہاز بھی آئيں گے بات ایک یا دو بحری جہازوں کی نہيں ہے بلکہ یہ وہ راستہ ہے جس پر ہم اس وقت تک آگے بڑھتے رہيں گے جب تک لبنان کو ضرورت ہوگی ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ جب بھی لبنان میں گیس اور تیل کے ذخائر سے تیل اور گیس نکالنے کا موقع آئے گا ہم ایرانی کمپنیوں کا خیر مقدم کریں گے اور اگر اسرائيلیوں میں دم ہوگا تو ہمیں ٹیڑھی نظروں سے دیکھيں گے تو ہم بھی بتائيں گے ۔