Aug ۳۰, ۲۰۲۱ ۰۸:۵۲ Asia/Tehran
  • سیکڑوں ارب ڈالر خرچ کر کے بھی امریکہ کو افغانستان میں کچھ نہ ملا

امریکی تھنک ٹینک امیرکن انٹرپرائز نے گزشتہ بیس برسوں میں افغانستان میں امریکی فوجی مشن کے اخراجات سے پردہ اٹھایا ہے۔

آئی آر آئی بی نیوز کے مطابق امریکہ کے مذکورہ تھنک ٹینک نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ افغانستان جنگ پر امریکہ نے دسیوں ارب سے کئی ٹریلین ڈالر تک کی قم خرچ کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت جنگ پینٹاگون کے اندازوں کے مطابق واشنگٹن نے سنہ دوہزار ایک سے لے کر اب تک افغانستان، عراق اور دیگر ممالک میں سات سو ارب ڈالر صرف کئے ہیں۔ جبکہ ایک اور رپورٹ یہ بتاتی ہے کہ مجموعی طور پر امریکہ نے صرف افغانستان جنگ میں آٹھ سو سینتیس ارب ڈالر صرف کئے ہیں۔

امریکہ کی براؤں یونیورسٹی کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق دوہزار ایک سے دوہزار بائیس کے مالی سال کے مابین امریکی حکومتوں کو افغانستان جنگ میں دو ٹریلین تین سو ارب ڈالر کے اخراجات افغانستان جنگ کی خاطر خرچ کرنے پڑے ہیں۔

یہ اعداد و شمار ایسے عالم میں منظر عام آرہے ہیں کہ امریکہ افغانستان میں بیس سال تک رہنے کے بعد ناکام و نامراد اس ملک سے باہر نکل رہا ہے اور گزشتہ بیس برسوں میں اسکی موجودگی کا نتیجہ سوائے خون خرابے، دہشتگردی و بد امنی، تباہی و بربادی، عوام کے قتل عام اور منشیات کی پیداوار اور اسمگلنگ میں ہوشربا اضافے کے، اور کچھ نہیں نکلا ہے۔

اس وقت نوبت یہ آگئی ہے کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سالیوان نے یہ اعلان کر دیا ہے کہ امریکہ اکتیس اگست کو افغانستان سے اپنے فوجی و سفارتی انخلا کے بعد سے اس ملک میں اپنی سفارتی سرگرمیوں کی بھی چھٹی کر دے گا۔

ٹیگس