عراق سے امریکہ کے باوردی دہشتگردوں کے انخلا کا عمل شروع
خبری ذرائع نے عراق سے امریکہ کے باوردی دہشتگردوں کے دھیرے دھیرے نکلنے کا عمل شروع ہونے کا دعوی کیا ہے۔
العربیہ کے مطابق، امریکی دہشتگردوں (فوجیوں) نے سنیچر کے دن الانبار صوبے کی عین الاسد چھاونی اور اربیل کی چھاونی سے نکلنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق، عراق کی مشترکہ کمان کے نائب کمانڈر عبد الامیر الشمری اور انکے امریکی ہم منصب جان برینن کے درمیان ایک میٹنگ میں، رواں مہینے ستمبر کے اختتام تک عین الاسد اور اربیل کی چھاؤنیوں سے لڑاکا اکائیوں کی تعداد کم کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس جنوری میں امریکی دہشتگردوں کے ہاتھوں ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی رضاکار فورس کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس کی شہادت کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے ملک سے امریکی دہشتگردوں کے انخلا کا بِل منظور کر دیا تھا۔
بغداد - واشنگٹن اسٹریٹجک مذاکرات کے تیسرے دور میں اس بات پر اتفاق ہوا تھا کہ عراق میں ۳۱ دسمبر ۲۰۲۱ تک امریکہ کا فوجی مشن ختم ہو جائے گا تاہم دیگر عناوین کے تحت عراق امریکی موجود رہیں گے۔