بحرین میں صیہونی حکومت کے خلاف مظاہرہ کرنے والے دسیوں افراد حراست میں
بحرین کی ڈکٹیٹر آل خلیفہ حکومت نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
بحرین الیوم کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے دسیوں بحرینی شہریوں کو تفتیش کے لئے حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ابھی تک تفتیش کے بہانے طلب کئے جانے والے افراد کے انجام کے بارے میں کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے۔
خود ساختہ صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ یائیرلاپید نے گذشتہ جمعرات کو منامہ میں اپنے سفارتخانے کا افتتاح کرنے کے لئے بحرین کا دورہ کیا تھا اور اس ملک کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ سے ملاقات کی تھی۔
لاپید کے دورہ منامہ کے موقع پر بحرینی عوام نے مظاہرہ کرکے صیہونی حکام سے سازباز کی مخالفت کا اعلان کیا تھا۔ بحرینی مظاہرین نے ہیہات منا الذلہ، بحرین سے واپس جاؤ، اسرائیل مردہ باد، اسلامی بحرین میں صیہونی سفارت خانہ نہیں کھلنے دیں گے، جیسے نعرے لگائے۔
بحرین اور امارات نے سابق امریکی صدر ٹرمپ کے دباؤ میں پندرہ ستمبر دو ہزار بیس کو وائٹ ہاؤس میں صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے سمجھوتے پر دستخط کئے تھے۔ بحرین اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے سمجھوتے پر دستخط کے خلاف مختلف ملکوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔