یمن میں سعودی اتحاد کے انسانیت سوز جرائم کا سلسلہ جاری، ایندھن عوام تک نہیں پہنچنے دے رہا
جارح سعودی اتحاد نے اپنے انسانیت سوز جرائم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے یمنی عوام کے لئے ایندھن کے حامل ایک آئل ٹینکر کو روک لیا ہے۔ المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی آئل کمپنی نے آج ایک بیان میں اعلان کیا ہے جارح سعودی اتحاد نے سی ہلیوس آئل ٹینکر کو روک لیا ہے۔
یمن کی آئل کمپنی کا کہنا ہے کہ اس ٹینکر میں پچیس ٹن ڈیزل تھا جو وہ یمنی عوام کے لئے جارہا تھا۔ اس ٹینکر کے پاس اقوام متحدہ کالائسنس بھی ہے تاہم سعودی اتحاد اسے الحدیدہ بندرگاہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہا ہے۔
یمن کی آئل کمپنی نے ایک بار پھر اقوام متحدہ پر یمن میں ایندھن پہنچنے کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل نہ کرنے اور جارح سعودی اتحاد کی طرفداری کرنے پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔ جارح سعودی اتحاد، یمن کے لئے ایندھن، غذائی اشیا اور میڈیکل ساز و سامان پہنچانے والے جہازوں کو اب تک کئی بار روک چکا ہے۔
اس بیچ یمن کی سالویشن حکومت کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ یمن پر جارحیت روکنے کے لئے سعودی اتحاد کے فیصلے پر امریکی مفادات کو ترجیح حاصل ہے۔ ہشام شرف نے المسیرہ ٹی وی کو دئے گئے ایک انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ کے بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یمن پر بمباری جاری رکھ کر امن کے لئے نیک نیتی ظاہر نہیں کی جاسکتی۔
انھوں نے کہا کہ یمن کے امور میں امریکہ کے خصوصی ایلچی لینڈرکنگ، امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر جیک سالیوان اور وزیر خارجہ اینٹونی بلینکین کی جانب سے دنیا کو دھوکا دینے کے لئے صنعا پر امن کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگانے کی کوششں ناکام شمار ہوتی ہے۔
یمن کے وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب نے وائٹ ہاؤس سے یمن پر حملے کا اعلان کیا جو امریکہ کی براہ راست شرکت سے جاری ہے۔