Oct ۰۷, ۲۰۲۱ ۱۳:۳۱ Asia/Tehran
  • سعودی ولیعہد کا دعوا، ہم یمن میں سیاسی راہ حل کے حامی ہیں!

سعودی ولیعھد محمد بن سلمان نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے کے لئے سیاسی راہ حل تک پہنچنے کی غرض سے یمنی فریقوں کے درمیان صلاح و مشورے کی حمایت کرتے ہیں۔

سعودی ولیعھد محمد بن سلمان نے امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر جیک سالیون سے اپنی حالیہ ملاقات کے بعد دعوی کیا ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے کے لئے سیاسی راہ حل تک پہنچنے کی غرض سے یمنی فریقوں کے درمیان ایسے صلاح و مشورے کی حمایت کرتے ہیں جو تین بنیادوں یعنی خلیج فارس میں قیام امن کی کوششوں،  سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس سولہ پر عمل درآمد اور یمنی گروہوں کے درمیان جامع قومی مذاکرات پر مشتمل ہو۔

مزید دیکھیئے: جنگ یمن کے دلدل میں پھنسا سعودی عرب مذاکرات پر مجبور

بن سلمان کے بیان کے بعد صنعا حکومت کے ترجمان اور مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبدالسلام نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب اگر امن کا خواہاں ہے تو یمن کے خلاف جارحیت بند کرے، اس ملک سے بیرونی فوجیوں کو باہر نکالے اور جارحیت سے ہونے والے نقصانات کی بھرپائی پر مشتمل امن کے مراحل کو تسلیم کرے۔

سعودی حکومت امریکہ کی زیر حمایت ایک عرب اتحاد تشکیل دے کر پندرہ مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے کر رہی ہے تاہم یمنی عوام کی استقامت و پائمردی کے باعث اب تک اس کا کوئی ہدف پورا نہیں ہوا ہے۔

دوسری طرف یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے کہا ہے کہ یمن میں جنگ اور جھڑپوں کے خاتمے کے لئے ایسے ہمہ گیر سیاسی راہ حل  کی  ضرورت ہے جس میں تمام گروہ شامل ہوں۔ انھوں نے کہا کہ تمام گروہوں کو سیاسی راہ حل تک پہنچنے کی کوشش کرنا چاہئے تاکہ عوام کو سکون اور ترقی نصیب ہو۔

یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے کا کہنا تھا کہ  وہ پائدار امن کی ضرورت کے عنوان سے تمام گروہوں کے ساتھ مذاکرات کے پابند ہیں۔

ٹیگس