مسجد الاقصی پر غاصب صیہونی انتہا پسندوں کی جارحیت
انتہا پسند صیہونیوں نے غاصب صیہونی حکومت کی ایما پر ایک بار پھر مسجدالاقصی پر حملہ کر دیا۔
انتہا پسند صیہونیوں نے ایک بار پھر مسجد الاقصی کی بے حرمتی کرتے ہوئے اس کے صحن پر دھاوا بول دیا اور اسلام مخالف نعرے لگائے. مسجدالاقصی پر انتہاپسند صیہونیوں کے حملے کے بعد فلسطینی شہریوں اور غاصب صیہونیوں کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ فلسطین کے استقامتی گروہوں نے مسجد الاقصی پر غاصب و انتہا پسند صیہونیوں کی جارحیت کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سیف القدس جنگی کارروائیوں کی مانند وہ ایک بار پھر اسلامی مقدسات کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے تل ابیب کو نشانہ بنائیں گے۔
دوسری جانب تحریک حماس کے رہنما اور ترجمان محمد حمادہ نے زور دے کر کہا ہے کہ تحریک حماس پوری طرح مسلح ہے اور آزادی فلسطین کے لئے اپنی تیاریاں جاری رکھے گی۔ انھوں نے ایک بار پھر پورے فلسطین کو آزاد کرانے کے حوالے سے حماس کی جانب سے قومی عزم کی پابندی پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی کے تحفظ کے لئے کسی بھی اقدام سے گریز نہیں کیا جائے گا۔