Oct ۲۵, ۲۰۲۱ ۱۸:۳۴ Asia/Tehran
  • پے در پے شکست سے بوکھلائے سعودی اتحاد کی صوبۂ مآرب کے رہائشی علاقوں پر وحشیانہ بمباری

جارح سعودی اتحاد نے صوبہ مارب میں اپنی یقینی شکست کو دیکھتے ہوئے صوبے متعدد علاقوں پر وحشیانہ بمباری کی ہے یہ ایسی حالت میں ہے کہ صوبہ مارب پر یمنی فوج کا جلد کنٹرول ہونے والا ہے۔

المسیرہ ٹی وی چینل نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے پچھلے چند گھنٹے کے دوران صوبہ مارب کے علاقے الجوبہ پر جو سعودی اتحاد کے قبضے سے آزاد کرالیا گیا ہے کم سے کم پچیس بار بمباری کی۔

سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے اسی طرح صوبے مآرب کے علاقوں صرواح اور مدغل کو بھی تین بار جارحیت کا نشانہ بنایا۔یمن کے صوبے مآرب میں سعودی اتحاد اور اس کے آلہ کار فوجی اہلکاروں کی شکست کے بعد اس صوبے کے آزاد شدہ علاقوں پر سعودی اتحاد کی جانب سے خاص طور سے وحشیانہ حملے کئے جا رہے ہیں اور ان علاقوں کو زیادہ جارحیت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فرس نے پچھلے ہفتوں کے دوران صوبے مآرب میں گھمسان کی جنگ کے بعد کئی اہم اور بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور اس صوبے کے متعدد اہم علاقوں کو سعودی اتحاد کے غاصبانہ قبضے سے آزاد کرا لیا ہے۔ صوبے مآرب میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی ان ہی کامیابیوں کی بنا پر جارح سعودی اتحاد پر اس وقت خاصا دباؤ پڑ رہا ہے۔تیل و گیس سے مالامال ہونے کی بنا پر یمن کا صوبے مآرب خاص اہمیت کا حامل علاقہ شمار ہوتا ہے۔

فوجی و دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ صوبے مآرب، مکمل طور پر آزاد ہو جانے کی صورت میں یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت کا خاتمہ ہو جائے گآ اور جنگ، یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے حق میں ختم ہو جائے گی۔

دریں اثنا یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام اپنے ایک مراسلے میں بحران یمن کے بارے میں اقوام متحدہ کے مواقف پر کڑی تنقید کی ہے۔ المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام اپنے مراسلے میں یمن کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے کردار کو منفی اور یمنی عوام کے خلاف سعودی اتحاد کے جرائم کی پردہ پوشی کے مترادف قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا حالیہ بیان، کہ جس کے بعد سعودی اتحاد نے یمن کے مختلف علاقوں خاص طور سے مآرب کے تازہ آزاد شدہ علاقوں کو مزید شدت کے ساتھ وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنانا شروع کر دیا، جنگ یمن میں سعودی اتحاد کی مکمل جانبداری کا آئینہ دار ہے۔

یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین مہدی المشاط نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام اپنے مراسلے میں تاکید کی ہے کہ یمن کا محاصرہ تمام بین الاقوامی قوانین و اصول کے منافی ہے جبکہ اس قسم کے اقدامات، جنگی جرم اور عوام کے خلاف تادیبی اقدامات نیز یمنی عوام کی اجتماعی نسل کشی کے مترادف ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے اس طرح کی جانبداری سے عالمی رائے عامہ میں اس کی اہمیت ختم ہوتی جا رہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سعودی حکومت نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کی مدد سے عرب اور غیر عرب ملکوں کا ایک اتحاد بنا کے مارچ دو ہزار سے پندرہ سے یمن کے خلاف وسیع جارحیت شروع کر رکھی ہے۔ جارح امریکی سعودی اتحاد نے اسی کے ساتھ یمن کا زمینی فضائی اور بحری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔

جارح اتحاد کی جارحیت اور ظالمانہ محاصرے میں اب تک بڑی تعداد میں معصوم بچوں سمیت دسیوں ہزار شہری شہید، بہت بڑی تعداد میں زخمی اور دسیوں لاکھ یمنی بے گھر ہوچکے ہیں۔

ٹیگس