یمنی عوام کے لئے بھیجی گئی انسان دوستانہ امداد، سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں میں پہنچی، یمن نے اقوام متحدہ سے وضاحت طلب کی
یمن کی انسانی حقوق کی وزارت نے یونیسف کی غذائی امداد کے سامان مآرب میں سعودی اتحاد کے فوجی اڈے میں ملنے پر تنقید کی ہے۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی انسانی حقوق کی وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غذائی امداد یمنی شہریوں تک پہنچنا چاہئے جبکہ وہ سعودی اتحاد کی فوجی چھاؤنی میں موجود ہیں۔ اس بیان میں بچوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ مآرب میں سعودی اتحاد کی چھاؤنیوں اور اڈوں میں ان غذائی امداد کے ملنے کے بارے میں وضاحت پیش کرے۔
یمن کی وزارت برائے انسانی حقوق نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ یمنی عوام کے مسائل اور پریشانیاں اقوام متحدہ سے وابستہ اداروں کے غیرمنصفانہ اقدامات کا نتیجہ ہیں اور یہ ناانصافیاں ان اداروں میں ہر سطح پر موجود ہے۔ بیان میں ان اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ انسان دوستانہ امداد کو پہنچانے کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں پر صحیح طریقے سے عمل کریں۔
درایں اثنا میڈیا ذرائع نے صوبہ مآرب اور دیگر علاقوں میں جارح سعودی اتحاد کے فضائی حملے جاری رہنے کی خبر دی ہے۔ المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران ضلع الجوبہ پر چودہ بار اور صوبہ مآرب کے صرواح ضلع پر دو بار بمباری کی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے بمبار طیاروں نے صوبہ الجوف کے الشعف اور خب نامی اضلاع پر پانـچ مرتبہ بمباری کی جبکہ صوبہ صعدہ کے ضلع کتاف کو بھی اپنے جارحانہ حملوں کا نشانہ بنایا۔
یمن کے فوجی ذرائع نے رپورٹ دی ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے گذشہ چوبیس گھنٹے کے دوران ایک سو اٹھتر بار الحدیدہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
سعودی عرب امریکہ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر فوجی حملوں کے ساتھ ہی اس کا بری، بحری اور فضائی محاصرہ کئے ہوئے ہے۔ یمن پر جارح سعودی اتحاد کے حملوں اور ظالمانہ محاصرے کے نتیجے میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہید، اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔