مسجد الاقصی ایک بار پھر جارحیت کا نشانہ بنی، صیہونیوں نے دراندازی کے بعد اسلام مخالف نعرے لگائے
مقبوضہ فلسطین میں صیہونی انتہا پسندوں نے غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کے اشارے پر مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی کو ایک بار پھر جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔
فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق صیہونی انتہاپسندوں نے اتوار کے روز مسجد الاقصی پر ایک بار پھر ہلہ بول دیا اور مسجد کے صحن کو جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ اسلام مخالف نعرے بھی لگائے جس کے بعد صیہونی آباد کاروں اور فلسطینیوں میں شدید جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
فلسطین کے مزاحمتی گروہوں نے خبردار کیا تھا کہ مسجد الاقصی کو جارحیت کا نشانہ بنانے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی کسی بھی قسم کی صورت حال کی ذمہ دار خود غاصب صیہونی حکومت اور صیہونی آبادکار ہوں گے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ایک رہنما محمد حمادہ نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونیوں اور صیہونی فوجیوں کی جارحانہ کاروائیوں کے نتیجے میں ایک اور سیف القدس جنگ شروع ہو سکتی ہے۔ انھوں نے تاکید کی ہے کہ غاصب صیہونی حکومت اگر اپنے جارحانہ عزائم سے باز نہیں آئی تو فلسطینیوں کو دفاع کے لئے سخت کاروائی کرنے کی دعوت دی جا سکتی ہے۔