Nov ۰۲, ۲۰۲۱ ۱۸:۲۵ Asia/Tehran
  • سوڈان میں مظاہرین پر پھر فائرنگ، متعدد زخمی

سوڈان میں حالیہ فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں پر سیکورٹی فورس کی فائرنگ میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق، سوڈان ڈاکٹروں کی کمیٹی نے زخمیوں کی حتمی تعداد کی جانب کوئی اشارہ کیے بغیر کہا ہے کہ دارالحکومت خرطوم کے علاقے ام درمان میں مظاہرین پر فائرنگ ہوئی جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ سوڈان میں فوج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان نے گزشتہ ہفتے ملک کی عبوری حکومتی کونسل تحلیل کرکے اقتدار کے باگ ڈور اپنے ہاتھ میں لے لی جس کے بعد فوجیوں نے وزیر اعظم سمیت بہت سے دیگر رہنماؤں کو گرفتار کرکے پارلیمنٹ کی تحلیل کا اعلان کردیا تھا۔

سوڈان میں عبوری حکومتی کونسل نے اگست دو ہزار انیس میں کام کرنا شروع کیا تھا اور طے پایا تھا کہ انتس مہینے میں اقتدار پوری طرح سول حکومت کو منتقل کر دیا جائے گا لیکن اب فوج نے نئی بغاوت کے ذریعے اقتدار پوری طرح اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ فوج حکومت پر قابض رہنا چاہتی ہے۔

فوجی بغاوت کے بعد سے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ رپورٹوں میں بتا جارہا تھا کہ دارالحکومت خرطوم میں پچھلے چند روز کے مقابلے میں صورتحال میں کچھ بہتری آئی ہے اور کشیدگی میں کمی کا مشاہدہ کیا جارہا ہے لیکن تازہ رپورٹ میں فوج کی فائرنگ میں بہت سے افراد کے زخمی ہونے کی خبر دی گئی ہے۔

دوسری جانب سوڈانی ذرائع ابلاغ کے مطابق برطرف وزیر اعظم عبداللہ حمدوک نے اپنی حکومت کی بحالی کا مطالبہ جبکہ ٹریڈ یونینوں کے اتحاد نے فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ سوڈان کی ٹریڈ یونینوں کے اتحاد کے ترجمان محمد یوسف مصطفی نے کہا ہے کہ جب تک فوج، ملک کی باگ ڈور سول انتظامیہ کے حوالے نہیں کرتی اس وقت تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے انقلابی گروہوں کے ساتھ مل کر حکومت تشکیل دینے کا مطالبہ کیا، جس میں ماہرین اور انسانی حقوق کی پاسداری کا عہد کرنے والے شامل ہوں۔

سوڈان کی ٹریڈ یونینوں کے اتحاد کے ترجمان نے مزید کہا کہ حکومت کے تشکیل کے لیے ماضی کے طریقہ کار کو ہر گز قبول نہیں کیا جائے گا۔

درایں اثنا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک بیان میں سوڈان میں فوجی بغاوت، ہنگامی حالت کے نفاذ، وزیراعظم عبداللہ حمدوک کی گرفتاری، عام شہریوں کی گرفتاری پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

سوڈان میں حالیہ واقعات کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب چند ہفتے قبل عبوری حکومت کے خلاف ناکام بغاوت کی خبریں سامنے آئی تھیں اور حکمران فوجی ٹولے نے پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت حکومت کے خلاف پہلی بغاوت کو ناکام بنانے کا دعوی کرتے ہوئے تازہ بغاوت کا راستہ ہموار کیا۔ سوڈان میں تازہ فوجی بغاوت ایسے وقت میں انجام پائی جب ملک میں سول حکومت کو اقتدار کی منتقلی کا عمل انجام پا رہا تھا۔

ٹیگس